زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد اس کی ادائیگی میں تاخیر نہ کی جائے
ارشاد فرمایا کہ یاد رکھو ! جب زکوٰۃ کا سال پورا ہوجائے تو اس کے بعد تاخیر کرنے میں فقہاء کا اختلاف ہے کہ اس تاخیر سے گناہ ہوتا ہے یا نہیں؟ بعض علماء اس بات کے قائل ہیں کہ زکوٰۃ فوراََ ادا کرنا واجب ہے ، ان کے نزدیک تاخیر سے گناہ ہوتا ہے ۔ اور بعض کے نزدیک فوراََ ادا کرنا واجب نہیں، ان کے نزدیک گناہ نہیں ہوتا ۔ پس احتیاط اسی میں ہے کہ زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد دیر نہ کی جائے تاکہ سب کے نزدیک گناہ سے محفوظ رہے ۔ پھر اگر رمضان کے انتظار میں صدقات کا روکنا ثواب کا موجب ہوتا تو شریعت نے کہیں تو یہ کہا ہوتا کہ رمضان سے اتنے دن پہلے صدقات کو روک لو ۔ جب شریعت نے کہیں یہ نہیں کہا تو ہمارا ایسا کرنا دین میں زیادتی اور بدعت ہے کہ جس کام کے لئے شریعت نے ثواب بیان نہیں کیا، تم اس کو ثواب سمجھ کر کرتے ہو ۔ یہ شرعی حکم کا مقابلہ ہے مگر چونکہ اب تک معلوم نہ تھا اس لئے امید ہے کہ گنہگار نہ ہوں گے ۔ ہاں اب جو لوگ(معلوم ہونے کے بعد بھی) ایسا کریں گے تو وہ گنہگار ہوں گے۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۵۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

