عذر ختم ہوجانے کے بعد دن کے باقی حصہ میں روزہ داروں
کی طرح رہنا ضروری ہے
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگوں کا افطارتو شرعی عذر سے ہوتا ہے (یعنی کسی شرعی مجبوری کی وجہ سے روزہ نہیں رکھتے) مگر ان سے یہ کوتاہی ہوتی ہے کہ بعض اوقات اس عذر کے ختم ہونے کے وقت کسی قدر دن باقی ہوتا ہے اور شرعاََ بقیہ دن میں امساک یعنی کھانے پینے سے رکے رہنا واجب ہوتا ہے مگر وہ اس کی پرواہ نہیں کرتے مثلاََ سفر شرعی سے ظہر کے وقت واپس آ گیا یا عورت حیض سے ظہر کے وقت پاک ہوگئی تو ان کو شام کے وقت تک نہ کھانا پینا چاہئے، شرعی حکم یہی ہے۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۱۰۷)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

