سمارٹ فون ۔اس دور کا عظیم کا فتنہ
حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مد ظلہ اپنے ایک وعظ میں فرماتے ہیں:۔
میرے بھائیو ! سمارٹ فون اس دور کا عظیم فتنہ ہے جس میں ہم مبتلا ہوگئے ہیں اور ایسا کوئی اللہ کا بندہ ہوگا جو سمارٹ فون رکھے اور گناہ سے بچ جائے۔ کہیں نہ کہیں اس کی نگاہ ایسی جگہ پڑ جائے گی جو اس کے لئے جہنم کا ایندھن بننے کے لئے کافی ہوگی۔ لہٰذا میں عرض کرتا ہوں یا تو ایسا موبائل رکھو ہی نہیں۔ معمولی سادہ فون رکھو جس سے بات چیت ہو سکے۔ یا صرف اس کے لئے جائز ہے جس کو یہ یقین ہو کہ میں اس کو غلط استعمال کرنے سے محفوظ رہوں گا ۔ یہاں مجاہدہ کی ضرورت ہے کہ آدمی اپنے نفس کو کچل کر اللہ تعالیٰ کی خاطر باز رہے تو وہ یا تو ایسا سمارٹ فون رکھے ہی نہیں اور اگر رکھے تو خود کوبچا کر رکھے۔ اب ایسی چیزیں بھی آگئی ہیں جن کے ذریعے ایسی چیزوں کو نکالا جاسکتا ہے ۔اگر ایسا ہو سکتا ہے تو بے شک وہ سمارٹ فون رکھے۔ ہر صورت میں مجاہدہ چاہئے کہ اگر میں یہ دیکھوں گا تو میرا انجام کیا ہوگا اورجتنا اپنی نگاہ کو بچانے کے لئے مجاہدہ کرو گے اتنا ہی اللہ تعالیٰ کے ہاں قرب حاصل ہوگا۔
جب بندہ نگاہ کو محفوظ رکھنے کے لئے اللہ کے لئے اپنی خواہشات کو کچلتا ہے اور اپنے دل کی خواہشات کو قربان کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کا قرب نصیب ہوتا ہے ۔ اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط ہوتا ہے۔ یقین رکھو کہ آنکھوں کا غلط استعمال انسان کے دل میں ظلمت ہی ظلمت پیدا کرتا ہے اور پھر اس ظلمت کی نحوست یہ ہوتی ہے کہ انسان کو نیکی کی توفیق میں بھی کمی ہو جاتی ہے اور مزید گناہوں پر جرأت بڑھ جاتی ہے ۔
اس تاریکی اندھیرے اور ظلمت سے خود کو ہر قیمت پر بچائو اور ا س کے لئے مجاہدہ کرنا پڑے گا کہ دل مچل رہا ہے کہ میں یہ چیزدیکھوں اس خواہش کو کچل کر بچو گے تو اللہ تعالیٰ اپنا فضل و کرم فرمائیں گے اور تم اللہ کے مقرب بندوں میں شامل ہو جاؤ گے۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/

