صراط مستقیم پر چلنے کا طریقہ

صراط مستقیم پر چلنے کا طریقہ

دیکھو! انسان کا کام تین چیزیں ہیں۔ ایک تو یہ کہ وہ اپنی طرف سے عزم کرلے اور پکا ارادہ کرلے کہ یاا للہ میں آپ کی اطاعت کروں گا۔دین کے شعبے میں اللہ تعالیٰ کی حکم کی پیروی کروں گا اور اس کے حکم کے مطابق زندگی گزاروں گا، گناہ کے پاس نہیں جائوں گا۔ واجبات اور فرائض صحیح طریقے سے ادا کروں گا، گناہ سے بچنے کی اور فرائض و واجبات ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔دوسرے یہ کہ جتنا تمہارے بس میں ہے وہ کوشش کرلو۔یہی دو کام کرنے کے بعد پھر ہم کو پکارو کہ یا اللہ! میرے بس میں یہ تھا کہ میں عزم کرلیتا ، تو میں نے عزم کرلیا۔میرے بس میں تھا کہ میں اتنی کوشش کرلیتا۔ تو میں نے اتنی کوشش کرلی۔اب آپ کو میں پکارتا ہوں کہ آپ اپنے فضل و کرم سے صراط مستقیم پرچلنے کی توفیق دے دیجئے ۔یہ تین کام آدمی کرلے تو بس کامیاب ہے۔
پہلا عزم و ارادہ اور دوسری اپنی طرف سے کوشش اور تیسرا عزم کرکے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنا۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام کا واقعہ اس لئے بیان کیا ہے کہ سنو! جب بھی تمہیں ایسی صورتحال پیش آئے کہ جس میں تمہارے اندر گناہ کا داعیہ پیدا ہو رہا ہو۔صراط مستقیم سے ہٹنے کا داعیہ پیدا ہو رہا ہے۔ اس وقت دو کام کرو۔ ایک عزم تازہ کرو کہ میں صراط مستقیم کو نہیں چھوڑوں گااور دوسرا جتنی تمہارے بس میں کوشش ہے،وہ کر گزرو۔ اس کے بعد جب اللہ کو پکارو گے، تو اللہ تبارک وتعالیٰ تمہاری ضرور مدد کرے گا۔تمہیں ضرور صراط مستقیم پر پہنچائے گا۔جس طرح حضرت یوسف علیہ الصلوٰۃ والسلام دروازوں تک بھاگے تھے،تم بھی بھاگو۔جتنا بھاگ سکتے ہو بھاگو۔ پھر اللہ تبارک وتعالیٰ کو پکاروتو تمہیں اللہ تبارک وتعالیٰ ان شاء اللہ نجات دے دیں گے۔(اصلاحی خطبات جلد ۱۸)

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more