روزہ کا تصور و استحضار بھی گناہوں سے بچاتا ہے

روزہ کا تصور و استحضار بھی گناہوں سے بچاتا ہے

ارشاد فرمایا کہ روزہ کو گناہوں سے بچنے میں اس طرح سے بھی دخل ہے کہ جس طرح شرک و کفر سے بچانے کے لئے جا بجا قرآن میں عذاب کا ذکر ہے اور اس شرک و کفر سے بچنے میں عذاب کے تصور کو دخل ہے یعنی یہ سوچنا کہ کفر و شرک سے عذاب ہوگا تو عذاب کا یہ تصور کفر و شرک کے چھوڑنے کا سبب بن جاتا ہے ، اسی طرح روزہ کی حقیقت کے تصور کو بھی گناہوں سے بچنے میں دخل ہے کیونکہ روزہ ایک ایسے شے ہے جس کا تصور و استحضار گناہوں سے روکتا ہے ۔ کسی کو عقلِ سلیم ہو تو روزہ کی حقیقت میں غور کرے کہ کیا ہے ؟ روزہ کی حقیقت یہ ہے کہ نہ کھانا، نہ پینا، بیوی سے مشغول نہ ہوناتو اسی سے سمجھ لے گا کہ یہ چیزیں حلال تھیں، جب یہ حرام کردی گئیں تو جو چیزیں پہلے سے حرام ہیں ان کا کیا درجہ ہوگا؟ پھر یہ خیال کرے گا کہ کتنی غیرت کی بات ہے کہ جو چیزیں حلال تھیں انہیں تو چھوڑ دیں (یعنی کھانا پینا) اور حرام میں مبتلا ہوجائیں۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۶۹)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

سات سال سے کم عمر بچوں کو مسجد و عید گاہ میں نہ لے جانا چاہئے

Malfoozat e Hakeem Ul Ummat, Ramadhan ul Mubarak, Islami taleemat aur rohani rehnumai ka behtareen zakhira hai. Ye Ramadan Islamic Books, Hakeem ul Ummat ke Malfoozat, aur Ramadan ki Fazilat par mabni ek qeemti dastavez hai. Har Musalman ke liye must-read! ReadNGrow.Online per tafseelat dekhein aur Islami Ilm barhane ka moka haasil karein.

read more