روزہ سے تقویٰ پیدا ہوتا ہے
ارشاد فرمایا کہ حق تعالیٰ روزہ رکھنے کی علّت بیان کی ہے لعلکم تقون یعنی روزہ اس واسطے ہے کہ تم متقی بن جاؤ۔ اب اگر کوئی یہ کہے کہ روزہ سے تقویٰ کیسے حاصل ہوگا تو اس کا جواب یہ ہے کہ روزہ کی خاصیت ہی یہی ہے کہ روزہ کو گناہوں سے بچانے میں بڑا دخل ہے چنانچہ تجربہ کرلوکہ جو لوگ رمضان سے پہلے کیسے ہی فسق و فجور میں مبتلا ہوں مگر رمضان میں ضرور کمی کر دیتے ہیں ، نماز بھی پڑھ لیتے ہیں، تلاوت بھی کرنے لگتے ہیں تو جتنی دیر ان عبادات میں لگے رہتے ہیں گناہوں سے بچے رہتے ہیں۔ امام غزالیؒ نے لکھا ہے کہ روزہ سے قوتِ بہیمیہ گھٹ جاتی ہے کیونکہ لذتوں اور شہوتوں کو چھوڑنا پڑتا ہے اور یہی چیزیں گناہ کا باعث بنتی ہیں۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۶۸)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

