روزہ کی روح مجاہدۂ نفس ہے
ارشاد فرمایا کہ روزہ کامقصود اور روح مجاہدہ ہے جس کا مصداق معاصی کا ترک (یعنی تمام قسم کے گناہوں کو چھوڑنا )ہے۔ اسی کو حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ جس نے روزہ میں جھوٹ نہ چھوڑا ، بری اور بیہودہ باتیں نہ چھوڑیں تو خدا کو اس کے روزہ کی کچھ حاجت نہیں۔ مطلب یہ ہے کہ روزہ کا جو مقصود تھا یعنی گناہوں کا چھوڑنا ، جب وہ اس سے نہ ہوا تو پھر روزہ کس کام کا؟ یہی مجاہدہ ہے جس کے حق تعالیٰ نے فضائل بیان فرمائے ہیں والذین جاھدوا فینا لنھدینھم سبلنا یعنی اور جو لوگ ہماری راہ میں مشقتیں برداشت کرتے ہیں ، ہم ان کو اپنے رستے ضرور دکھائیں گے۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۸۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

