رمضان المبارک میں مادی مصروفیات کم کریں
از افادات: شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی
اسلام کی تعلیمات میں عبادات کا شعبہ اسی مقصد کیلئے رکھا گیا ہے کہ اگر ان پر ٹھیک ٹھیک عمل کرلیا جائے تو عبادات کے یہ طریقے انسان کی روح کو حقیقی غذا فراہم کرکے اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کے رشتے کو مضبوط اور مستحکم بناتے ہیں۔۔۔ اور جسم و روح کے تقاضوں میں توازن پیدا کرکے انسان کو ایک ایسے نقطہ اعتدال تک پہنچاتے ہیں جو درحقیقت سکون و اطمینان کا دوسرا نام ہے۔
قرآن کریم کا ارشاد ہے: اَلَا بِذِکْرِاللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ۔ یاد رکھو! اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان نصیب ہوتا ہے۔ رمضان کا مہینہ اس لئے رکھا گیا ہے کہ اس مبارک مہینے میں وہ جسمانی غذا کی مقدار کم کرکے روحانی غذا میں اضافہ کردے اور اپنے جسمانی سفر کی رفتار ذرا دھیمی کرکے روحانی سفر کی رفتار بڑھا دے اور ایک مرتبہ پھر دونوں کا توازن درست کرکے اس نقطہ اعتدال پر آجائے جو اس زندگی کی سب سے بڑی نعمت ہے۔
لہٰذا رمضان المبارک صرف روزے اور تراویح ہی کا نام نہیں ہے۔ بلکہ اس کا صحیح فائدہ اٹھانے کیلئے ضروری ہے کہ انسان اس مہینے میں نفلی عبادات کی طرف بھی خصوصی توجہ دے اور کسی کی حق تلفی کئے بغیر اگر اپنے اوقات کو مادی مصروفیات سے فارغ کرسکتا ہے تو انہیں فارغ کرکے زیادہ سے زیادہ نوافل، تلاوت اور ذکر و تسبیح میں صرف کرے۔
لیکن کسی کی حق تلفی کئے بغیر بھی رمضان میں اپنی مادی مصروفیات ہر شخص کچھ نہ کچھ ضرور کم کرسکتا ہے اور اپنے آپ کو ایسے مشاغل سے فارغ کرسکتا ہے جو یا تو غیر ضروری ہیں یا انہیں مؤخر کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح جو وقت ملے اسے نفلی عبادتوں، ذکر اور دعا میں صرف کرنا چاہئے۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/