رمضان میں تہجد کی پابندی اور تہجد کے فوائد
ارشاد فرمایا کہ رمضان میں تہجد کی پابندی کرنا کچھ بھی مشکل نہیں ہے کیونکہ سحری کھانے کے لئے اکثر لوگ اٹھتے ہی ہیں تو کھانے سے پہلے نماز کی چند رکعتیں پڑھ لینے میں کیا دشواری ہے اس لئے جو شخص تہجد کا عادی بننا چاہے اس کو رمضان میں عادی بننا بہت آسان ہے کیونکہ اس میں تہجد کے لئے اٹھنا مشکل نہیں۔ سحری کھانے سب ہی اٹھتے ہیں پھر ان شاء اﷲ سال بھر کے لئے عادت پڑ جائے گی۔
تہجد کی پابندی سے دینی فوائد کے علاوہ دنیوی فوائد بھی ہیں چنانچہ نیند کم ہونے سے فاضل رطوبات کم ہوتی ہیں جو صحت و تندرستی کے لئے معین ہیں ۔ نیز اس سے چہرہ میں نور پیدا ہوتا ہے چنانچہ ایک محدث کا قول ہے من کثرت صلٰوتہ فی اللیل حسن وجھہ فی النھار کہ جو شخص رات کو نماز زیادہ پڑھے گا دن میں اس کا چہرہ خوبصورت ہوجائے گا ۔ بعض لوگو ں نے اس کو حدیث ِ مرفوع بتلایا ہے مگر یہ صحیح نہیں ۔ ان لوگوں کو مغالطہ ہوا بلکہ یہ ایک محدث کا قول ہے ۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۴۴)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

