عہدِ نبوی میں تراویح کے تدریجی ارتقاء
نبی کریم ﷺ کے دور میں تراویح کی نماز تدریجی طور پر امت میں رائج ہوئی، اور اس کے مختلف مراحل درج ذیل ہیں:۔
پہلا مرحلہ: نبی کریم ﷺ نے قیام اللیل (تراویح) کی ترغیب دی، لیکن اسے لازم قرار نہیں دیا۔
دوسرا مرحلہ: تراویح کی نماز کو سنت اور نفل کے طور پر رمضان کے روزوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔
تیسرا مرحلہ: کچھ صحابہ نے خود سے تراویح پڑھنا شروع کی، اور وہ مختلف گروہوں میں اسے ادا کرنے لگے۔
چوتھا مرحلہ: بعض صحابہ نے نبی کریم ﷺ کے مصلیٰ (نماز کی جگہ) میں جا کر آپ کے پیچھے قیام کرنا شروع کیا، جبکہ آپ ﷺ کو اس کا علم نہیں تھا۔ جب آپ ﷺ کو معلوم ہوا تو آپ نے انہیں اس سے منع نہیں فرمایا، کیونکہ یہ ایک نیک عمل تھا۔
پانچواں مرحلہ: نبی کریم ﷺ نے اس بات کو تسلیم فرمایا کہ لوگ چاہے مسجد میں قیام کریں یا گھروں میں، یہ عبادت بہت عظیم ہے۔
چھٹا مرحلہ: نبی کریم ﷺ نے اپنے گھر والوں کے ساتھ قیام فرمایا اور انہیں بھی اس عظیم عبادت میں شریک کیا۔
ساتواں مرحلہ: نبی کریم ﷺ نے چند مخصوص راتوں میں صحابہ کرام اور اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ قیام فرمایا، اور یہ سلسلہ کئی متفرق راتوں تک جاری رہا۔
رمضان المبارک سے متعلق معلومات اور دیگر مضامین پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
Ramadhan Ul Mubarak Guide

