رمضان المبارک تک پہنچنا ایک عظیم نعمت – قدر کریں اور ضائع نہ کریں

رمضان المبارک تک پہنچنا ایک عظیم نعمت – قدر کریں اور ضائع نہ کریں

الحمدللہ! ایک بار پھر رمضان المبارک کی بابرکت گھڑیاں ہم پر سایہ فگن ہو چکی ہیں۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں برکتیں، رحمتیں، مغفرت اور جہنم سے آزادی کے مواقع حاصل ہوتے ہیں۔ یہ نیکیوں کا موسم بہار ہے، جس میں ایک مؤمن کی روحانی ترقی کا دروازہ کھلتا ہے، اور اللہ سے قربت کا موقع ملتا ہے۔
رمضان المبارک – ایک سنہری موقع
رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے ایسی فضیلتیں رکھی ہیں، جو کسی اور مہینے میں نصیب نہیں ہوتیں۔
۔✅ اس میں نیکیوں کا ثواب کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔
۔✅ اللہ کے ساتھ تعلق مضبوط کرنے کا موقع ملتا ہے۔
۔✅ یہ تقویٰ حاصل کرنے کا مہینہ ہے۔
۔✅ یہ مغفرت، توبہ اور بخشش حاصل کرنے کا بہترین وقت ہے۔
مؤمن کی خوشی رمضان کی برکتوں سے ہوتی ہے
جو سچے مومن ہوتے ہیں، وہ رمضان کے استقبال پر خوش ہوتے ہیں کیونکہ انہیں علم ہوتا ہے کہ یہ مہینہ ان کے لیے گناہوں کی بخشش اور درجات کی بلندی کا موقع لے کر آیا ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:۔
من صام رمضان إيمانًا واحتسابًا غفر له ما تقدم من ذنبه
مفہومی ترجمہ: جو رمضان کے روزے ایمان اور اجر کی نیت سے رکھے، اس کے تمام پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ بخاری و مسلم۔
یہی وجہ ہے کہ نیک لوگ رمضان کو مغفرت، رحمت اور جنت کے حصول کا بہترین موقع سمجھتے ہیں، اور اس میں نیک اعمال کی کثرت کرتے ہیں۔
گناہوں میں ڈوبے لوگ رمضان کو بوجھ کیوں سمجھتے ہیں؟
دوسری طرف وہ لوگ جو گناہوں میں لت پت ہیں، اللہ کی عبادت سے دور ہیں، اور نفس و شیطان کی پیروی کرتے ہیں، ان کے لیے رمضان ایک بوجھ بن جاتا ہے۔
۔🔹 وہ اسے محض کھانے پینے کی پابندی کا مہینہ سمجھتے ہیں اور اس کی روحانی برکتوں سے محروم رہتے ہیں۔
۔🔹 وہ نیکیوں کے بجائے تفریح اور دنیاوی معمولات کو ترجیح دیتے ہیں۔
۔🔹 وہ روزے کی سختیوں کو محسوس کرتے ہیں، لیکن اس کے فائدے اور روحانی اثرات سے غافل رہتے ہیں۔
۔🔹 کچھ لوگ تو بہانے بنا کر روزے چھوڑ دیتے ہیں، حالانکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
من أفطر يومًا من رمضان من غير رخصة ولا مرض، لم يقضه صوم الدهر كله وإن صامه
جس نے بغیر کسی شرعی عذر اور بیماری کے رمضان میں ایک دن کا روزہ توڑا، تو وہ اگر ساری زندگی بھی روزے رکھے تب بھی اس کی قضا نہیں ہو سکتی۔ ترمذی
یہ وہ لوگ ہیں جو رمضان کی روحانی فضیلتوں اور اس کی برکتوں سے یکسر محروم رہتے ہیں۔
رمضان چھوڑنے والوں کے لیے دردناک عذاب
نبی کریم ﷺ نے ایک خواب میں ایسے لوگوں کا حال دیکھا جو بلاوجہ رمضان کے روزے توڑتے تھے۔
۔🔹 ان کی ایڑھیاں اوپر سے لٹک رہی تھیں۔
۔🔹 ان کے جبڑے چیرے جا رہے تھے اور ان سے خون بہہ رہا تھا۔
جب نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں؟۔
تو جواب ملا:۔
یہ وہ لوگ ہیں جو رمضان میں بلاعذر روزے چھوڑ دیتے تھے۔ ابن خزیمہ، ابن حبان (حدیث ضعیف الاسناد)۔
رمضان المبارک کی نعمت کا شکر ادا کریں
اگر اللہ نے ہمیں یہ سنہری موقع دیا ہے کہ ہم ایک اور رمضان دیکھ سکیں، تو ہمیں چاہیے کہ اس پر خوش ہوں، اللہ کا شکر ادا کریں، اور اسے ضائع نہ کریں۔
۔🔹 کیا ہم اس عظیم نعمت کی قدر کریں گے؟
۔🔹 کیا ہم اس مہینے میں نیک اعمال کریں گے؟
۔🔹 کیا ہم اللہ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کریں گے؟
۔🔹 یا ہم اسے صرف کھانے، سونے اور وقت ضائع کرنے میں گزار دیں گے؟
اللہ تعالیٰ ہمیں اس رمضان کو بہترین طریقے سے گزارنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ہمارے تمام گناہوں کو معاف کرے۔
ہم رمضان المبارک میں کیا کریں؟
۔✅ اللہ کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمیں رمضان المبارک کی نعمت عطا کی۔
۔✅ اپنے گناہوں پر سچی توبہ کریں، اور نیک اعمال کی نیت کریں۔
۔✅ اللہ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں ہدایت دے، نیکیوں کی توفیق دے، اور ہمیں ثابت قدم رکھے۔
۔✅ قرآن کریم کی تلاوت کریں، اور اس کے پیغام پر غور و فکر کریں۔
۔✅ نماز، تراویح، دعا اور ذکر کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔
۔✅ صدقہ و خیرات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ:۔
رمضان المبارک ایک عظیم نعمت ہے۔ خوش نصیب وہ ہیں جو اس مہینے کو نیک اعمال میں گزارتے ہیں، اور گناہوں سے توبہ کر کے اللہ کے قریب ہو جاتے ہیں۔ بدقسمتی سے کچھ لوگ اس عظیم موقع سے فائدہ نہیں اٹھاتے، اور اس مہینے کو ضائع کر دیتے ہیں۔
اللہ ہمیں ان لوگوں میں شامل کرے جو رمضان کو بہترین طریقے سے گزارتے ہیں، اور اس کی برکتوں سے مکمل فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اللہم اجعلنا من المقبولين في رمضان، واغفر لنا ذنوبنا، وأعنا على طاعتك حتى نلقاك وأنت راض عنا، يا أرحم الراحمين!

رمضان المبارک سے متعلق معلومات اور دیگر مضامین پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
Ramadhan Ul Mubarak Guide

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more