رمضان کے فضائل

رمضان کے فضائل

دوستو ! ہم پر ایک بابرکت مہینہ سایہ فگن ہو چکا ہے، ایک عظیم موقع ہمیں نصیب ہوا ہے۔ اس میں اللہ نیکیوں کا اجر بڑھا دیتا ہے، نعمتوں کو وافر مقدار میں عطا فرماتا ہے، اور بھلائی کے دروازے ہر نیک عمل کرنے والے کے لیے کھول دیتا ہے۔ یہ خیر و برکت، رحمت اور عطاؤں کا مہینہ ہے:۔
۔(شَهْرُ رَمَضَانَ ٱلَّذِىٓ أُنزِلَ فِيهِ ٱلْقُرْءَانُ هُدًۭى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَـٰتٍۢ مِّنَ ٱلْهُدَىٰ وَٱلْفُرْقَانِ)۔
۔(سورۃ البقرہ: 185)۔
یہ وہ مہینہ ہے جو رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا ذریعہ ہے۔ اس کا پہلا حصہ رحمت، درمیانی حصہ مغفرت، اور آخری حصہ دوزخ سے آزادی کا پیغام لے کر آتا ہے۔ اس کے فضائل متواتر احادیث میں وارد ہوئے ہیں۔
صحیحین میں حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:۔
“جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، اور سرکش شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں۔”۔
۔(صحیح بخاری و مسلم)۔
اس امت کو رمضان المبارک میں پانچ ایسی چیزیں دی گئی ہیں جو کسی اور امت کو نہیں ملیں:۔
۔1۔ روزہ دار کے منہ کی خوشبو اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ محبوب ہے۔
۔2۔ فرشتے ان کے لیے دعا و استغفار کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ افطار کر لیں۔
۔3۔ روزانہ اللہ تعالیٰ جنت کو آراستہ کرتا ہے اور فرماتا ہے: میرے نیک بندے عنقریب تمام مشقتیں چھوڑ کر تیرے پاس آ جائیں گے۔
۔4۔ رمضان میں سرکش شیاطین قید کر دیے جاتے ہیں۔
۔5۔ رمضان کی آخری رات میں اللہ تعالیٰ روزے داروں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔

رمضان المبارک میں انعامات:۔

۔1۔ روزہ دار کے منہ کی خوشبو اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ خوشبو دار ہے۔ یہ خوشبو اگرچہ دنیا میں ناپسندیدہ سمجھی جاتی ہے، لیکن چونکہ یہ اللہ کی عبادت کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے، اس لیے اللہ کے نزدیک محبوب ہے۔
۔2۔ فرشتے روزہ داروں کے لیے استغفار کرتے ہیں۔ فرشتے اللہ کے معزز بندے ہیں، جو اس کے حکم سے ایک لمحہ بھی انحراف نہیں کرتے:۔
۔(لَّا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ)۔سورۃ التحریم: 6۔
اللہ نے ان کو اس امت کے لیے دعا کرنے کی اجازت دی، جو روزہ داروں کے شرف اور ان کے مقام کی بلندی کو ظاہر کرتی ہے۔
۔3۔ اللہ جنت کو روزانہ سنوارتا ہے۔ یہ اس بات کا اظہار ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندوں کے استقبال کے لیے جنت کو آراستہ کر رہا ہے۔
۔4۔ سرکش شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔ جس سے اللہ کے نیک بندوں کو گناہوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے، اور وہ رمضان میں زیادہ نیکیاں کرنے کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
۔5۔ رمضان کے آخری دن اللہ تعالیٰ مغفرت فرما دیتا ہے۔ اگر بندے اس مہینے میں اپنا حق ادا کریں، عبادات کریں، تو اللہ انہیں مغفرت کی خوشخبری عطا فرماتا ہے۔
دوستو ! رمضان کا ملنا بہت بڑی نعمت ہے۔ جس کو یہ مہینہ ملا، اور اس نے اللہ کی طرف رجوع کیا، اس نے کامیابی حاصل کی۔ گناہوں کو چھوڑ کر اطاعت کی طرف آ جانا، غفلت سے ذکر کی طرف آنا، یہی اس مہینے کی برکت ہے۔
اللَّهُمَّ أَيْقِظْنَا مِنْ رَقَدَاتِ الْغَفْلَةِ، وَوَفِّقْنَا لِلتَّزَوُّدِ مِنَ التَّقْوَى قَبْلَ النُّقْلَةِ، وَارْزُقْنَا اغْتِنَامَ الْأَوْقَاتِ فِي ذِي الْمُهْلَةِ، وَاغْفِرْ لَنَا وَلِوَالِدِينَا وَلِجَمِيعِ الْمُسْلِمِينَ بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔

رمضان المبارک سے متعلق معلومات اور دیگر مضامین پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/ramadhan_urdu_islamic_guide_free/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more