قرآن کی دولت ہمیں گھر بیٹھے چھپر پھاڑ کر عطا کردی
حقیقت یہ ہے کہ آج ہم لوگوں کو قرآن کریم کی اس نعمت اور دولت کی قدر معلوم نہیں، بچے قرآن کریم پڑھتے ہیں، حفظ کرتے ہیں اورالحمد للہ حسب توفیق ہم اس پر خوشی منا لیتے ہیں ، لیکن سچی بات یہ ہے کہ اس قرآن کریم کی دولت کی قدرو قیمت کا صحیح اندازہ ہمیں آپ کو اس دنیا میں رہتے ہوئے ہوہی نہیں سکتا اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ قرآن کی دولت ہمیں گھر بیٹھے چھپر پھاڑ کر عطا کردی۔ ہمیں اس دولت کو حاصل کرنے کیلئے اس نعمت کے حصول کیلئے کوئی جدوجہد نہیں کرنی پڑی ہم نے کوئی محنت نہیں اٹھائی، کوئی قربانی نہیں دی، کوئی پیسہ خرچ نہیں کیا، کوئی جان و مال کی قربانی اس راہ میں پیش نہیں کی، اس واسطے اس کی قدرو قیمت کا صحیح اندازہ ہمیں آپ کو نہیں، اس دولت قرآن کریم کی قدر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے پوچھئے، جنہوں نے ایک ایک آیت کو حاصل کرنے کیلئے ایسی ایسی قربانیاں دیں کہ اس کی مثال ملنی مشکل ہے۔
نبی کریم سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک ایسی چیزچھوڑکر جارہا ہوں جب تک اس کو مضبوطی سے تھامے رکھو گے اس وقت تک کبھی گمراہ نہیں ہوگے اوروہ ہے اللہ کی کتاب ، یہ چھوڑ کر آپ دنیا سے تشریف لے گئے۔اوراس کی قدرپہچاننے کا طریقہ یہ ہے کہ کم از کم اتنا تو کرے کہ ہم مسلمانو ںمیں سے کسی کا بچہ بھی قرآن کریم کی تعلیم کے بغیر نہ رہے ، جب تک قرآن مجید ناظرہ نہ پڑھ لے اس وقت تک اس کو کسی اور کام پر نہ لگایا جائے۔ایک وقت تھا جب صبح کے وقت مسلمانوں کی بستیوں سے ہر طرف سے قرآن کریم کی تلاوت کی آوازیں آیا کرتی تھیں ، لیکن اب قرآن کریم کی تلاوت کو کان ترستے ہیں۔
یہ عہد کرکے یہاں سے جائیں اور ہم میں سے ہر شخص یہ عزم کرکے جائے کہ اپنے بچوں کو جب تک قرآن کریم نہیں پڑھائیں گے اس وقت تک کسی اور کام میں نہیں لگائیں گے۔(اصلاحی خطبات جلد سوم)
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/