قیامت میں روزہ دار کا اکرام
ارشاد فرمایاکہ جنت کے آٹھ دروازوں میں سے ایک کا نام باب الریان ہے ۔ ایک حدیث ِ پاک میں روزہ کی فضیلت بیان فرماتے ہیں کہ روزہ دار ہی اس دروازے سے داخل ہوں گے ۔ باب الریانکے معنی ہیں دروازہ پانی سے سیراب ہونے والا۔ دروازہ کا نام لینے سے روئیں روئیں میں جان آگئی ۔ یہ دروازہ کا نام ہے جو روزہ داروں کے لئے بہت مناسب ہے ۔ یہ فضیلت نہایت مزہ دار ہے کیونکہ پیاسے کو پانی کا نام سننے سے مزہ آتا ہے ، اسی واسطے نام بھی وہ لیا گیا جس کے سننے سے فرحت ہو۔ وہ کیا؟ باب الریان یعنی تروتازہ جو پانی سے سیراب ہو اور روزہ دار کو جیسے پانی سے فرحت ہوتی ہے اور کسی چیز سے کم ہوتی ہے اور (روزہ میں) پانی جیسا محبوب ہے دوسری چیز نہیں اور قاعدہ ہے کہ محبوب کا نام لینے سے بھی مزہ آتا ہے۔ (احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۸۵)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

