پاکستان کی منفرد خاصیت

پاکستان کی منفرد خاصیت

ہمارے بزرگوں کی جدوجہد کا ایک عظیم ثمرہ یہ ہے کہ پاکستان پوری دُنیا میں واحد ملک ہے جس کے دستور میں یہ کہا گیا ہے کہ حاکمیت صرف اللہ جل جلالہ کی ہے۔ یہ وہ بات ہے جسے پاکستان کے دستور کا بنیادی پتھر قرار دینا چاہیے۔
ہمارے اکابر شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی، حضرت مولانا ظفر احمد عثمانی، حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب، حضرت مولانا ادریس کاندھلوی رحمہم اللہ کی پیہم کوششوں سے اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ چیز (حاکمیت صرف اللہ کی) پاکستان کو ایسی عطا فرمائی ہے کہ اِس کی کوئی نظیر اِس دُنیا میں موجود نہیں ہے۔پاکستان کا دستور ایسا ہے کہ ساری دُنیا کے کسی بھی دستور میں وہ باتیں نہیں ہیں جو پاکستان کے دستور میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے ہمارے علمائے کرام کی جدوجہد کے نتیجے میں ہمیں عطا فرمائی ہیں۔
آج بھی ہمارے دستور کے تحت ہر مسلمان شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے کسی بھی غیراسلامی قانون کو عدالت میں چیلنج کرسکتا ہے کہ چونکہ یہ قانون قرآن کریم اور سنت کے خلاف ہے۔ لہٰذا اِس کو بدلا جائے۔ یہ بات آپ کو کسی اور ملک میں نظر نہیں آئے گی جو اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہاں عطا فرمائی ہے۔نیز ہمیں ایسا ملک عطا فرمایا ہے کہ جس کا قبلہ اصل کے اعتبار سے درست ہے، اللہ کی حاکمیت کو ماننے والا، پھر اسی دستور کے اندر یہ بات موجود ہے کہ جتنے اسلامی عقائد ہیں اللہ تعالیٰ کی توحید، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت و رسالت کا اختتام، ملائکہ، قرآن کریم اور یوم آخرت ان سب کا ذکر موجود ہے کہ ان پر ایمان لائے بغیر کوئی شخص پاکستان کا حکمران نہیں بن سکتا۔ یہ بات بھی دُنیا کے کسی ملک میں نہیں ہے جس شخص کو صدر کا عہدہ ملے گا جس کو وزیراعظم کا عہدہ ملے گا اسے یہ حلف اُٹھانا پڑے گا کہ میں ختم نبوت پر ایمان رکھتا ہوں۔ اگر کوئی شخص یہ حلف نہیں اُٹھائے گا وہ سربراہ نہیں بن سکتا۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more