اوپر کی طرف دیکھنے کے بُرے نتائج
اس طریقے پر عمل کرنے میں یہ فائدہ ہو گا کہ اس کے ذریعہ ’’قناعت‘‘ پیدا ہوگی۔ لیکن اگر اس پر عمل نہیں کرو گے، بلکہ اپنے سے اوپر والے کو دیکھتے رہو گے تو ہمیشہ رنج اور صدمہ میں رہو گے اوریہ رنج اور صدمہ کسی نہ کسی وقت ’’حسد‘‘ میں تبدیل ہو جائے گا ۔ اس لئے کہ جب دل میں دنیا کی حرص پیدا ہو گئی اورکسی کو اپنے سے آگے بڑھتا ہوا دیکھ لیا تو پھر یہ ممکن نہیں ہے کہ ’’حسد‘‘پیدا نہ ہو۔کیونکہ ’’حرص دنیا‘‘کا لازمی خاصا یہ ہے کہ اس سے ’’حسد‘‘پیدا ہوگا کہ یہ مجھ سے آگے بڑھ گیا اورمیں پیچھے رہ گیا،اور پھر ’’حسد‘‘ کے نتیجے میں ’’‘بغض‘‘ ’’افتراق‘‘ عداوتیں اور دشمنیاں پیدا ہونگی۔آج معاشرے کے اندر دیکھ لیں کہ یہ سب چیزیں کس طرح معاشرے کے اندر پھیلی ہوئی ہیں اور جب یہ دوڑ لگی ہوئی ہے کہ مجھے دوسروں سے آگے بڑھنا ہے تو اس کے نتیجے میں لازمی طور پر انسان کے اندر یہ بات پیدا ہوگی کہ وہ حلال وحرام کی فکر چھوڑ دے گا ۔ اس لئے کہ جب اس نے یہ طے کر لیا کہ مجھے یہ چیز ہر قیمت پر حاصل کرنی ہے تو اب وہ چیز چاہے حلال طریقے سے حاصل ہو، یا حرام طریقے سے حاصل ہو۔ اس کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی ۔ چنانچہ اس کے حاصل کرنے کے لئے پھر وہ رشوت بھی لے گا ، دھوکہ بازی بھی کرے گا ، ملاوٹ بھی کرے گا سارے برے کام وہ کرے گا ۔ اس لئے کہ اس کو تو فلاں چیز حاصل کرنی ہے ۔ یہ سب ’’قناعت‘‘اختیار نہ کرنے کا نتیجہ ہے ۔ اس لئے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’قناعت ‘‘ اختیار کرو اور اپنے سے نیچے والے کو دیکھو۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/

