کون سی نعت کہنا صحیح نہیں

کون سی نعت کہنا صحیح نہیں

ہر وہ شعر جو شرک کی ادنیٰ بولیے ہوئے ہو، جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف خدائی صفات منسوب ہوں یا اس کا کوئی شبہ پیدا ہو، درحقیقت وہ نعت نہیں بلکہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ معاذ اللہ بغاوت ہے۔

نقل کفر کفر نہ باشد:۔

اللہ کے قبضے میں وحدت کے سوا کیا ہے
جو کچھ ہمیں لینا ہے لے لیں گے محمد سے

یہ نعت تو کیا ہوتی بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کا کھلم کھلا انکار ہے اور اس قسم کے مشرکانہ خیالات کو شاعرانہ خیال آفرینی کے پردے میں گوارا کر لینا درحقیقت نعت جیسی پاکیزہ و مقدس صنف سخن کی توہین ہے جو کسی بھی صاحب ایمان کے لیے قابل برداشت نہیں ہونی چاہیے۔

ایک مرتبہ کچھ بچیوں نے ترنم کے ساتھ کچھ اشعار پڑھے جن میں ایک مصرعہ یہ پڑھا:
وفینا نبی یعلم مافی غد
(کہ ہمارے درمیان وہ نبی موجود ہیں جو کل کے حالات سے باخبر ہیں)

یہ مصرعہ اگرچہ اس لحاظ سے درست تھا کہ اللہ تعالیٰ نے آئندہ پیش آنے والی بہت سی باتوں کا علم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا فرما دیا تھا لیکن چونکہ الفاظ عام تھے اور ان سے وہم ہو سکتا تھا کہ آپ کی طرف وہ علم غیب منسوب کیا جا رہا ہے جو صرف اللہ تعالیٰ ہی کی مخصوص صفت ہے۔ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مصرعہ کو بھی گوارا نہ کیا اور بچیوں کو ٹوکتے ہوئے فرمایا اس مصرعہ کو نہ پڑھو اور پہلے جو پڑھ رہی تھیں وہ پڑھو۔

اس واقعہ سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کو نعت میں کون سی باتیں ناپسند تھیں؟ اور یہ کہ کوئی بھی ایسا جملہ جس میں شرک کے معنی نہیں اس کا ذرا سا بھی احتمال موجود ہو، اس کو نعت میں جگہ دینا خود موضوع نعت یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کتنا ناپسند ہے۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more