موجودہ حالات کی روشنی میں ۔ایک اہم تدبیر

موجودہ حالات کی روشنی میں ۔ایک اہم تدبیر

شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ کی ایک تحریر سے انتخاب
ماحول کی جس خرابی سے آج ہم دوچار ہیں اس میں اسلام کی سب سے پہلے ہدایت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنے تعلق کو مستحکم کرو۔اسلام میں انسان کی کامیاب زندگی کا راز یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کا تعلق استوار ہو، اس لیے عبادتوں کو تمام احکام پر مقدم رکھا گیا ہے اور سرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کا تقریباً ایک تہائی حصہ انہی کی تعلیم و تربیت اور تاکید و ترتیب پر مشتمل ہے۔اگر ہم اللہ تعالیٰ کی فرض کی ہوئی ان عبادتوں کو ٹھیک ٹھیک انجام دے لیں تو ان کا لازمی خاصہ یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ پر ایمان و یقین پیدا کرتی ہیں اور جب کسی کو ایمان و یقین کی یہ دولت حاصل ہو جائے تو پھر اس کے لیے کوئی مشکل نہیں رہتی، پھر وہ سخت سے سخت حالات میں بھی مایوس نہیں ہوتا۔
ایک بہترین تدبیر جو حالات کی اصلاح کے لیے تمام دوسری تدبیروں سے زیادہ کارگر ہے۔ شب و روز کے چوبیس گھنٹوں میں سے تھوڑا سا وقت اس کام کے لیے نکالیے اور تنہائی میں بیٹھ کر اللہ تعالیٰ سے صرف یہ دُعا کیجئے کہ یاللہ! میں اپنے ماحول کے ہاتھوں مجبور ہوچکا ہوں، اپنی اصلاح کی ہر تدبیر ناکام ہوچکی ہے، عزم و ہمت ناکارہ ہوچکے ہیں، میں اپنے اندر اتنی طاقت نہیں پاتا کہ تن تنہا ماحول کی ان تاریکیوں کا مقابلہ کرسکوں تو اپنے فضل و کرم سے میری مدد فرما، میرے عزم و ہمت کو بیدار فرما، مجھے اپنے دین کے احکام پر عمل پیرا ہونے کی طاقت اور توفیق عطا فرما۔
اگر کوئی شخص روزانہ پابندی کے ساتھ خلوصِ دل سے یہ کام کرےتو تجربہ یہ ہے کہ اس عمل سے مشکلات کی ساری گرہیں ایک ایک کرکے کھلتی چلی جاتی ہیں، دل میں نیا عزم، نئی ہمت، نئے ولولے اور نئے حوصلے پیدا ہوتے ہیں اور بالآخر یہ مختصر سا عمل ایک نہایت خوشگوار دینی انقلاب کی تمہید بن جاتا ہے۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more