لیلۃ القدر میں بھی جو محروم رہا وہ بالکل محروم ہی ہے
ارشاد فرمایا کہ صاحبو!یہ (شب ِ قدر) ایسی برکت اور خیر کی چیز ہے کہ اس سے محروم ہوجانا گویا تمام خیر سے محروم ہوجانا ہے چنانچہ حدیث شریف میں ہے من حرم لیلۃ القدر فقد حرم الخیر کلہ یعنی جو شخص لیلۃ القدر سے محروم رہا وہ بہت بڑی بھلائی سے محروم ہوگیا۔ لیکن اس میں بعض لوگ یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اگر جاگا جائے تو پوری رات جاگا جائے اور اگر پوری رات نہ جاگا جائے تو کچھ فائدہ نہ ہوگا۔ یہ خیال بالکل غلط ہے ۔ اگر رات کے اکثر حصہ میں بھی جاگ لے تب بھی لیلۃ القدر کی فضیلت حاصل ہوجاتی ہے اور میں کہتا ہوں کہ اگر ساری رات بھی جاگ لیا جائے تو کیا مشکل ہے۔
صاحبو! رمضان شریف سال بھر کے بعد آتے ہیں ۔ آپ کو معلوم ہوگا کہ پچھلے سال رمضان میں بہت سے لوگ ایسے تھے کہ وہ اس وقت دنیا میں نہیں رہے ۔ ہم کو کیا خبر ہے کہ آئندہ رمضان تک کس کس کی باری ہے ۔ اس لئے اگر اتنی بڑی نعمت حاصل کرنے کے لئے کوئی ایک دو رات جاگ ہی لے تو اس میںکیا دقت کی بات ہے۔ ( احکامِ اعتکاف ، صفحہ ۵۲)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

