کلابی تقویٰ نہیں حقیقی تقویٰ اختیار کرو
ارشاد فرمایا کہ صاحبو! یاد رکھو کلابی تقویٰ اختیار نہ کرنا کہ کتا جب پیشاب کرتا ہے تو ٹانگ الگ کرلیتا ہے مگر کھانے میں نجاست بھی سامنے آ جائے تو وہ بھی کھا جاتا ہے ۔ پس ٹانگ کو تو بچایا اور منہ کو آلودہ کرلیا ۔ اسی طرح بعض لوگ وظیفوں کو تقویٰ سمجھتے ہیں اور حرام سے نہیں بچتے۔ تقویٰ ہر شے کا ہے ۔ آنکھ کا تقویٰ یہ ہے کہ کسی (نامحرم) عورت یا مرد کو نہ دیکھے ۔ زبان کا تقویٰ یہ ہے کہ کسی کی غیبت نہ کرے، کسی کو ستائے نہیں ۔ اسی طرح ہاتھ کا تقویٰ یہ ہے کہ کسی پر ظلم نہ کرے ، کسی کو شہوت سے چھوئے نہیں ۔ پاؤں کا تقویٰ یہ ہے کہ بری جگہ چل کر نہ جائے ۔ کان کا تقویٰ یہ ہے کہ کسی کی غیبت نہ سنے ، راگ باجے سے بچے۔ وضع میں بھی تقویٰ ہے کہ اپنی وضع قطع شرع کے خلاف نہ رکھے( مثلاََ داڑھی نہ کاٹے ،پاؤں کا ٹخنہ نہ چھپائے)۔ پیٹ کا تقویٰ یہ ہے کہ حرام مال نہ کھائے۔(احکام رمضان المبارک ،صفحہ ۴۰)۔
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے ہزاروں قیمتی ملفوظات نایاب موتی ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر موجود ہیں ۔ خود بھی پڑھئے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیجئے ۔ یہ اآپکے لئے صدقہ جاریہ ہوگا ۔

