خطبہ حجۃ الوداع کا خلاصہ
عیدالاضحی کے اہم موقع پر شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ کے ایک اہم خطاب سے اقتباس ۔جس کے تناظر میں پوری امت مسلمہ کو ایک اہم سبق دیا گیا ہے جو موجودہ حالات میں ہماری بنیادی ضرورت ہے۔
موجودہ حالات میں ہمارا ملک اور پورا عالم اسلام مسائل کے جال میں پھنسا ہوا ہے، دشمنوں نے ہمارے لئے طرح طرح کی سازشوں کے جو جال تیار کئے ہیں ان میں خود ہم اپنی بد اعمالیوں کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ وحشت اور بربریت اور درندگی کے ایسے مناظر سامنے آئے ہیں، جن کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔
نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر عرفات کے میدان میں ایک عظیم الشان خطبہ ارشاد فرمایا تھا اور اسمیں یہ اعلان فرمایا تھا کہ آج جاہلیت کی تمام رسمیں میں نے اپنے پائوں تلے روند دی ہیں۔ مجھے تمہارے بارے میں اس بات کا اندیشہ نہیں ہے کہ تم دوبارہ بت پرستی میں مبتلا ہو جائو گے۔ لیکن مجھے تمہارے بارے میں اس بات کا اندیشہ ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ خود تمہار ے درمیان تلوار چل جائے اور ایسا نہ ہو کہ تم ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو، جو لوگ موجود ہیں وہ میری یہ بات سن کر ان تمام مسلمانوں تک پہنچا دیں تو اس وقت موجود نہیں ہیں، کہ آج سے اللہ تعالیٰ نے جاہلیت کے تمام نعروں کو میرے پائوں تلے روند دیا ہے۔
اور میں تم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے نزدیک کسی عربی کو کسی عجمی پر کوئی فضیلت نہیں ہے۔کسی گورے کو کسی کالے پر کوئی فضیلت نہیں ہے، تم سب آدم علیہ السلام کی اولاد ہو اور آدم مٹی سے پیدا ہوئے تھے، تم سب بھائی بھائی ہو، ہاں اگر کسی کو کسی پر فضیلت حاصل ہے تو وہ تقویٰ کی وجہ سے ہے ، تم میں سے جو شخص زیادہ تقویٰ رکھنے والا ہو گا۔ وہ تم میں زیادہ فضیلت والا ہوگا، لیکن کوئی عربی کسی عجمی پرکوئی فوقیت نہیں رکھتا، کوئی رنگ و نسل والا دوسرے رنگ و نسل والے پر کوئی فضیلت نہیں رکھتا۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

