اِسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ
شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کے ایک وعظ کی تلخیص
قرآن کریم میں اہل ایمان کو خطاب کرکے فرمایا گیا اے ایمان والو! اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جائو اور شیطان کے نقش قدم کی پیروی مت کرو۔
سوچنے کی بات ہے کہ جب ایمان لا چکے تو اسلام میں داخل ہونے کے کیا معنی؟ تو جو بات سمجھنے کی ہے وہ یہ کہ اسلام کیا ہے؟ یہ عربی زبان کا لفظ ہے اپنے آپ کو کسی کے آگے جھکا دینا‘ کسی بڑی طاقت کے سامنے اپنا سر تسلیم خم کر دینا اور اپنے آپ کو اس کا تابع بنا لینا کہ وہ جیسا کہے اس کے مطابق انسان کرے یہ اسلام کے معنی ہیں۔ قرآنی اصطلاح میں اسلام کے معنی ہیں کہ انسان اپنے آپ کو اور اپنے پورے وجود کو اللہ تعالیٰ کے حکم کے آگے جھکا دے اور جو حکم بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے آئے اسے قبول کرو اور بے چوں وچرامان لو۔
اس لیے کہ تم اگر اللہ تعالیٰ کے حکم کو بے چون وچرا نہیں جانو گے بلکہ یہ کہو گے کہ یہ حکم تو بے کار یا بے فائدہ ہے یا انصاف کے خلاف ہے تو نتیجہ یہ ہوگا کہ تم عقل کے غلام بن کر رہ جائو گے۔
اسلام میں پورے داخل ہو جائو یعنی یہ نہ ہو کہ ایمان ‘ عقیدے اور عبادات کی حد تک تو اسلام میں داخل ہوگئے لیکن جب بازار پہنچے تو وہاں مسلمان نہیں۔ حالانکہ اسلام محض عبادتوں کا نام نہیں بلکہ اپنی پوری زندگی کو اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع بنانے کا نام اسلام ہے لہٰذا کامل مسلمان وہ ہے جو جہاں کہیں بھی ہو مسلمان ہو۔
آج ہم مسجد میں مسلمان ہیں لیکن جب بازار میں پہنچے تو لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ امانت میں خیانت ‘ دوسروں کو تکلیف اور ان کی دل آزاری کر رہے ہیں۔ تو یہ اسلام میں پورا داخل ہونا نہ ہوا۔
اس لیے کہ اسلام کا ایک چوتھائی حصہ عبادات ہیں ۔تین چوتھائی حصہ حقوق العباد سے متعلق ہے۔ لہٰذا جب تک انسان بندوں کے حقوق کا لحاظ نہیں رکھے گا وہ اسلام میں پورا داخل نہ ہوگا۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/