اس کے بغیر ۔ہر کام ناقص
از افادات:شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی
ہرقابل ذکر کام کو ’’بسم اللہ‘‘ سے شروع کرنا ان اسلامی شعائر میں سے ہے جن سے مسلمان پہچانا جاتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:ہر وہ اہم کام جسے بسم اللہ سے شروع نہ کیا گیا ہو وہ ناقص اور ادھورا ہے۔یعنی سنت یہ ہے کہ ہرقابل ذکر کام سے پہلے بسم اللہ ضرور پڑھا کرتے تھے ہرمسلمان کو اس سنت کی اتباع کرتے ہوئے بسم اللہ سے کام شروع کرنے کی عادت ڈالنی چاہئے گھر میں داخل ہوتے وقت ‘گھر سے نکلتے وقت‘ سواری پر سوار ہوتے وقت ‘ سواری سے اترتے وقت ‘ مسجد میں داخل ہوتے وقت ‘ مسجد سے نکلتے وقت‘ بلکہ بیت الخلاء میں داخل ہونے سے ذرا پہلے‘ اور وہاں سے نکلنے کے فوراً بعد‘ کھانا کھاتے وقت‘ پانی پیتے وقت‘ کپڑے پہنتے وقت‘ کوئی خط یا تحریر لکھتے وقت ‘ اپنے روزگار کرنے سے پہلے ‘ کسی سے کوئی نیا معاملہ کرنے سے پہلے۔
اسی طرح خواتین جب کھانا پکانا شروع کریں تو اس وقت بسم اللہ پڑھیں۔ کھانے میں کوئی چیز ڈالیں تو بسم اللہ پڑھ کر ڈالیں۔ کھانا چننے کے لئے نکالیں تو بسم اللہ پڑھ کر نکالیں۔ کوئی کپڑا سینا یا بننا شروع کریں تو بسم اللہ سے شروع کریں۔ بچے کوکپڑے پہنائیں تو بسم اللہ پڑھ کرپہنائیں اور اس کو بھی بسم اللہ پڑھنا سکھائیں۔ غرض اس طرح اپنے روز مرہ کے کاموں کو بسم اللہ سے شروع کرنا اپنے معمولات میں شامل کرلیا جائے تویہ ایک ایسا عمل ہے جس میں محنت اور دشواری کچھ نہیں اور ذرا دھیان دینے سے انسان کے نامہ اعمال میں نیکیوں کا مسلسل اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
مومن بسم اللہ سے ہر کام کا آغاز کرکے گویا اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی توفیق کے بغیر کسی کام کی تکمیل ممکن نہیں۔ اور اس اعتراف کے نتیجے میں اس کے دنیا کے سارے کام بھی دین کا ایک حصہ اور عبادت بن جاتے ہیں۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/