حقوق العباد کا معاملہ سنگین ہے
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (کامل) مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔
لہٰذا دوسرے مسلمان کو تکلیف پہنچانا گناہ کبیرہ ہے اور حرام ہے۔ مسلمان کا فرض یہ ہے کہ اپنی ذات سے کسی دوسرے کو تکلیف نہ پہنچائے۔ مثلاً آپ گاڑی لے کر جا رہے ہیں آپ نے گاڑی ایسی جگہ کھڑی کر دی جو دوسروں کے گزرنے کی جگہ تھی اب آپ تو یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم نے زیادہ سے زیادہ ٹریفک کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور آپ اس کو دین کی خلاف ورزی اور گناہ نہیں سمجھتے‘ حالانکہ یہ صرف بداخلاقی کی بات نہیں بلکہ گناہ کبیرہ ہے۔ یہ ایسا ہی گناہ ہے جیسے شراب پینا‘ بدکاری کرنا‘ گناہ ہے۔
حقوق العباد کا معاملہ نہایت سنگین ہے لیکن ہم لوگوں نے اس کو دین سے بالکل خارج کر دیا ہے۔ حالانکہ قرآن کریم تو کہہ رہا ہے کہ اے ایمان والو! اسلام میں داخل ہو جائو‘ آدھے نہیں بلکہ پورے کے پورے داخل ہو جائو۔ تمہارا وجود ‘ تمہاری زندگی‘ تمہاری عبادت‘ تمہارے معاملات ‘معاشرت اخلاق ہر چیز اسلام کے اندر داخل ہونی چاہیے۔ ان کے بغیر تم صحیح اور کامل مسلمان نہیں بن سکتے ہو۔
یہی وہ چیز تھی جس کے ذریعے در حقیقت اسلام پھیلا ہے کہ اسلام محض تبلیغ سے نہیں پھیلا‘ بلکہ اہل اسلام کی سیرت و کردار سے پھیلا ہے۔ مسلمان جہاں بھی گئے انہوں نے اپنی سیرت و کردار کا لوہا منوایا جبکہ آج ہماری سیرت و کردار دیکھ کر لوگ اسلام سے متنفر ہو رہے ہیں۔
میں آپ حضرات سے گذارش کرتا ہوں کہ 24گھنٹوں میں سے کچھ وقت دین کی معلومات حاصل کرنے کے لیے نکالیں۔ مستند کتب خودپڑھیں اور گھروں میں پڑھنے سنانے کا معمول بنائیں۔ اگر ہم اس طرح کا معمول بنالیں تو ان شاء اللہ بہت فائدہ ہوگا اور ہمارے دلوں میں دین پر چلنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

