گھر میں جانے کا طریقہ

گھر میں جانے کا طریقہ

میرے ایک ہم سبق تھے۔۔۔ ایک مرتبہ وہ فخریہ انداز میں یہ بیان کرنے لگے کہ جب میں گھر میں داخل ہوتا ہوں تو میری بیوی اور بچوں کو جرأت نہیں ہوتی کہ مجھ سے کوئی بات کریں یا میرے حکم سے سرتابی کر سکیں ۔۔۔ وہ اپنی مردانگی ظاہر کرنے کے لئے یہ بات بیان کر رہے تھے۔۔۔

میں نے ان سے کہا کہ یہ جو آپ اپنا وصف بیان کر رہے ہیں ۔۔۔ یہ کسی درندے کا وصف تو ہو سکتا ہے انسان کا تو یہ وصف نہیں ہو سکتا انسان کا وصف تو وہ ہے جو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا کہ جب کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے اندر تشریف لاتے تو اس طرح تشریف لاتے کہ آپ کا چہرہ انور کھلا ہوا ہوتا تھا اور آپ کے چہرہ مبارک پر تبسم ہوتا تھا اور جتنا عرصہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گزارا ۔۔۔ اس عرصہ میں آپ نے مجھے کوئی بڑی سرزنش نہیں فرمائی۔

یہ ہے انسان کا کام۔ جو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے کر کے دکھایا۔ یہ کام اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک دل میں تقویٰ نہ ہو اللہ کا خوف نہ ہو۔

میرے شیخ حضرت ڈاکٹر عبدالحئی صاحب قدس اللہ سرہ (اللہ تعالیٰ انکے درجات بلند فرمائے) اپنا معمول بیان فرماتے تھے ’’ آج میری شادی کو پچپن سال ہوگئے۔لیکن آج تک گھر والوں سے غصہ کی حالت میں لہجہ بدل کر بات کرنے کی نوبت نہیں آئی‘‘۔ لوگ کرامت اسکو سمجھتے ہیں کہ کوئی ہوا میں اڑنے لگے یا جلتی ہوئی آگ میں سے گزر جائے لیکن حقیقی کرامت یہ ہے کہ میاں بیوی کے درمیان اتنا قریبی تعلق ہونے کے باوجود پچپن سال اس طرح گزارے کہ کبھی اہلیہ سے لہجہ بدل کر بات کرنے کی نوبت نہ آئی۔

خود حضرت ڈاکٹر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی اہلیہ محترمہ فرمایا کرتی تھیں کہ ساری عمر حضرت نے مجھے کسی کام کے کرنے کا حکم نہیں دیا۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more