دوسروں کو تکلیف نہ دیجئے
شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی کے خطبات سے انتخاب
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ یعنی نہ اس کی زبان سے کسی کو تکلیف پہنچے اور نہ اس کے ہاتھ سے کسی کو تکلیف پہنچے۔۔۔ گویا اس حدیث میں مسلمان کی پہچان بتائی کہ مسلمان کہتے ہی اس کو ہیں جس میں یہ صفت پائی جائے۔۔۔ لہٰذا جس مسلمان کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے لوگ محفوظ نہ رہیں حقیقت میں وہ شخص مسلمان کہلانے کا مستحق ہی نہیں۔۔۔
جیسے ایک شخص نماز نہیں پڑھتا تو اس کے نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے کوئی مفتی اس پر کفر کا فتویٰ تو نہیں لگائے گا کہ یہ شخص چونکہ نماز نہیں پڑھتا لہٰذا یہ کافر ہوگیا لیکن حقیقت میں وہ مسلمان کہلانے کا مستحق نہیں۔۔۔ اس لئے کہ وہ اللہ کے بتائے ہوئے سب سے اہم فریضے کو انجام نہیں دے رہا ہے۔۔۔
اسی طرح جس شخص کے ہاتھ اور زبان سے لوگوں کو تکلیف پہنچے تو اس پر بھی اگرچہ مفتی کفر کا فتویٰ نہیں لگائے گا لیکن وہ حقیقت میں مسلمان کہلانے کا مستحق نہیں۔۔۔ اس لئے کہ وہ مسلمانوں والا کام نہیں کر رہا ہے۔۔۔ یہ اس حدیث کا مطلب ہے۔۔۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کی نماز کے لئے اٹھتے۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جب آپ تہجد کی نماز کے لئے اٹھتے تو آہستہ سے اٹھتے اور آہستگی سے دروازہ کھولتے کہ کہیں میرے اس عمل کی وجہ سے میری بیوی کی آنکھ نہ کھل جائے اور ان کی نیند خراب نہ ہو جائے۔
سارا قرآن اور حدیث اس بات سے بھرا ہوا ہے کہ اپنی ذات سے دوسروں کو تکلیف نہ پہنچائے اور قدم قدم پر شریعت نے اس کا اہتمام کیا ہے۔۔۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

