باہمی محبت۔ عظیم الشان عمل
اللہ تعالیٰ کیلئے محبت رکھنا بڑا عظیم الشان عمل ہے جس پر بہت اجر و ثواب کے وعدے کئے گئے ہیں۔ ’’اللہ کیلئے محبت کرنے کے ‘‘معنی یہ ہیں کہ کسی سے کوئی دنیوی مفاد حاصل کرنا مقصود نہ ہو بلکہ اس لئے محبت کی جائے کہ وہ زیادہ دیندار ‘ متقی ‘ پرہیز گار ہے یا اسکے پاس دین کا علم ہےیا اس لئے محبت کی جائے کہ اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا ہےمثلاً والدین۔ایسی محبت کو احادیث میں ’’حب فی اللّٰہ ‘‘ (اللہ کے لئے محبت)کہا گیا ہے۔ایک حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائینگے کہ میری عظمت کی خاطر آپس میں محبت کرنے والے کہاں ہیں؟ آج جب کہ میرے سائے کے سوا کسی کا سایہ نہیں ہے۔ میں ایسے لوگوں کو اپنے سائے میں رکھو ں گا‘‘(صحیح مسلم) دوسری حدیث میںہے کہ’’اللہ کی عظمت کی خاطر آپس میں محبت کرنے والے قیامت کے دن نور کے منبروں پر ہوں گے اور لوگ ان پر رشک کریں گے‘‘(جامع ترمذی)
ابوادریس خولانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے عرض کیا کہ
۔ ’’بخدا مجھے آپ سے اللہ کی خاطر محبت ہے ‘‘۔
انہوں نے بار بار مجھ سے قسم دے کر پوچھا : کیا واقعی تمہیں اللہ تعالیٰ کی خاطر مجھ سے محبت ہے ؟ جب میں نے اقرار کیا تو انہوں نے میری چادر پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور فرمایا: ’’خوشخبری سنو!میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میری محبت ان لوگوں کو لازمی طور پر حاصل ہو گی جو میری خاطر آپس میں محبت رکھتے ہیں۔ جو میری خاطرایک دوسرے کیساتھ بیٹھتے ہیں ‘ جو میری خاطر ایک دوسرے کی ملاقات کو جاتے ہیں اور میری خاطر ایک دوسرے کیلئے خرچ کرتے ہیں‘‘۔ (موطاامام مالک)حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ جب کوئی شخص اپنے کسی بھائی سے محبت کرتا ہو تو اسے چاہیے کہ اپنے بھائی کو بتا دے کہ مجھے تم سے محبت ہے۔(ترمذی کتاب الزہد)
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

