اپریل فول
(شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ کے ایک مضمون سے انتخاب)
مغرب کی بلا سوچے سمجھے تقلید کے شوق نے ہمارے معاشرے میں جن رسموں کو رواج دیا۔ انہی میں سے ایک ’’اپریل فول‘‘ منانے کی رسم بھی ہے۔ اس رسم کے تحت یکم اپریل کی تاریخ میں جھوٹ بول کر کسی کو دھوکہ دینا اور دھوکہ دے کر اسے بے وقوف بنانا نہ صرف جائز سمجھا جاتا ہے بلکہ اسے ایک کمال قرار دیا جاتا ہے جو شخص جتنی صفائی اور چابکدستی سے دوسرے کو جتنا بڑا دھوکہ دے‘ اتنا ہی اسے قابل تعریف اور یکم اپریل کی تاریخ سے صحیح فائدہ اٹھانے والا سمجھاتا ہے۔
یہ مذاق جسے درحقیقت ’’بدمذاقی‘‘ کہنا چاہئے نہ جانے کتنے افراد کو اس کی وجہ سے جانی اور مالی نقصان پہنچ چکا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں بعض اوقات لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں کہ انہیں کسی ایسے صدمے کی جھوٹی خبر سنا دی گئی جسے سننے کی وہ تاب نہ لاسکے اور زندگی ہی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
یہ رسم جس کی بنیاد جھوٹ‘ دھوکے اور کسی بے گناہ کو بلا وجہ بے وقوف بنانے پر ہے۔ اخلاقی اعتبار سے تو جیسی ہے ظاہر ہی ہے لیکن اس کا تاریخی پہلو بھی ان لوگوں کیلئے انتہائی شرمناک ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے تقدس پر کسی بھی اعتبار سے ایمان رکھتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہمارے ماحول میں اپریل فول منانے کا رواج بہت زیادہ نہیں ہے جو لوگ بے سوچے سمجھے اس رسم میں شریک ہوتے ہیں وہ اگر سنجیدگی سے اس رسم کی حقیقت‘ اصلیت اور اسکے نتائج پر غور کرینگے تو ان شاء اللہ اس سے پرہیز کی اہمیت تک ضرور پہنچ کر رہیں گے۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/