اپنی زندگی کا جائزہ لے

اپنی زندگی کا جائزہ لے

ہرشخص جب اصلاح کا جھنڈا لے کر کھڑا ہوتا ہے تو اس کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ اصلاح کا آغاز دوسرا شخص اپنے آپ سے کرے ، یہ ،خود دوسروں کو بلا رہاہے ، دوسروں کو دعوت دے رہا ہے ، دوسروں کو اصلاح کا پیغام دے رہا ہے لیکن اپنے آپ سے اوراپنے حالات میں تبدیلی لانے سے غافل ہوتاہے، آج ہم سب اپنے گریبان میں منہ ڈال کر دیکھ لیں کہ مختلف محفلوں اور مجلسوں میں ہمارا طرزعمل یہ ہوتا ہے کہ ہم معاشرے کی برائیوں کاتذکرہ مزے لے لے کرکرتے ہیں ’’ سب لوگ تو یوں کررہے ہیں ‘‘ لوگوں کا تو یہ حال ہے ’’ معاشرہ تو اس درجے کا خراب ہوگیا ہے ‘‘ ’’ فلاں کو میں نے دیکھا وہ یوں کررہا تھا‘‘سب سے آسان کام اس بگڑے ہوئے معاشرے میں یہ ہے کہ دوسروں پرانسان اعتراض کردے، تنقید کردے، دوسروں کے عیب بیان کردے کہ لوگ تو یوں کررہے ہیں اورمعاشرے کے اندر یہ ہورہا ہے ، شاید ہی ہماری کوئی محفل اورکوئی مجلس اس تذکرے سے خالی ہوتی ہو۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ساری گفتگو لطف سخن کیلئے مجلس آرائی کیلئے مزہ لینے کیلئے ہوکر رہ جاتی ہے اس کے نتیجہ میں اصلاح کی طرف کوئی قدم نہیں بڑھتا۔
لہٰذا ہمارے اندر خرابی یہ ہے کہ اصلاح کا جو پروگرام شروع ہوگا جو جماعت قائم ہوگی، جو انجمن کھڑی ہوگی، جو آدمی کھڑا ہوگا اس کے دماغ میں یہ بات ہوگی کہ یہ سب لوگ خراب ہیں ان کی اصلاح کرنی ہے اوراپنی خرابی کی طرف دھیان اور فکر نہیں ۔
اگر آدمی کو اپنی فکر نہ ہوتو معاشرے کی اصلاح ہونے کی بجائے اورزیادہ فساد کا راستہ کھلتاہےجیساکہ ہمارے سامنے ہے اگر اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں میں یہ فکرپیدا فرمادے کہ ہم میں سے ہر شخص اپنے عیوب کا جائزہ لے کہ میں کیا کیا کام غلط کررہا ہوں اور پھر اس کی اصلاح کی فکر میں لگ جائے۔ہرایک کو اپنی قبر میںپہنچنا ہے اوراللہ تعالیٰ کے حضور جواب دہ ہونا ہے ، اس کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی زندگی کاجائزہ لے۔(اصلاحی خطبات جلد سوم)

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://kitabfarosh.com/category/kitabfarsoh-blogs/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more