امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالیٰ اور امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالیٰ اور امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ

عبداللہ بن امام احمد نے ایک روز کہا والد محترم! شافعی کون شخص ہیں؟ میں دیکھتا ہوں کہ آپ ان کے لئے بہت دعائیں کرتے ہیں۔۔۔۔ انہوں نے فرمایا۔۔۔۔ بیٹے! شافعی پر اللہ کی رحمتیں ہوں وہ اس دنیا کے لئے آفتاب اورا نسانوں کے لئے باعث خیر و برکت تھے۔۔۔۔ کیا ان دونوں چیزوں کا عوض اور وارث ہو سکتا ہے۔۔۔۔
اور ایک روز صالح بن امام احمد رحمہ اللہ تعالیٰ نے کہا: یحییٰ بن معین نے اپنی ایک ملاقات میں مجھ سے کہا۔۔۔۔ کیا آپ کے والد شرماتے نہیں وہ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا کیا بات ہے؟ تب انہوں نے کہا: میں نے انہیں شافعی کے ساتھ دیکھا ہے کہ وہ سوار ہیں اور یہ ان کی سواری کی لگام پکڑے ہوئے پیدل چل رہے ہیں۔۔۔۔ یہ بات سن کر میں نے والد صاحب سے پوچھا۔۔۔۔ تو انہوں نے فرمایا، ان سے جب ملاقات ہو تو کہنا۔۔۔۔ میرے والد کہہ رہے تھے اگر فقہ حاصل کرنا چاہتے ہو تو آئو اور دوسری طرف سے ان کی رکاب تھام لو۔۔۔۔‘‘ (ایضاً)
ابوحمید احمد بصری نے کہا: میں احمد بن حنبل سے ایک مسئلہ پر مذاکرہ کر رہا تھا۔۔۔۔ ایک شخص نے آپ سے کہا اے ابو عبداللہ! اس میں حدیث صحیح نہیں۔۔۔۔ آپ نے فرمایا۔۔۔۔ اگرچہ اس میں حدیث صحیح نہیں مگر امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ اس سلسلہ میں یہی کہتے ہیں اور اس میں آپ کی حجت سب سے قوی ہے۔۔۔۔ احمد نے کہا، میں نے شافعی سے پوچھا کہ فلاں فلاں مسئلہ میں آپ کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے ان کے جوابات دئیے۔۔۔۔ میں نے کہا اس کا ماخذ کیا ہے؟ کوئی آیت یا حدیث ہے؟ کہا ہاں! پھر ایک حدیث دکھائی۔۔۔۔ (آداب الشافعی و مناقبہ صفحہ ۸۶،۸۷)
امام احمد رحمہ اللہ تعالیٰ کہتے تھے، جب مجھ سے کوئی ایسا مسئلہ پوچھا جاتا جس میں کسی حدیث کا مجھے علم نہ ہو تو کہہ دیتا شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ یہ کہتے ہیں۔۔۔۔ کیونکہ وہ قریش کے امام عالم ہیں۔۔۔۔ (حاشیہ آداب الشافعی و مناقبہ صفحہ ۸۶)
دائود بن علی اصبہانی کہتے ہیں۔۔۔۔ میں نے اسحق بن راہویہ کو یہ کہتے ہوئے سنا مجھ سے مکہ مکرمہ میں احمد بن حنبل ملے اور کہا۔۔۔۔ آئیے میں آپ کو ایک ایسا آدمی دکھائوں کہ آپ کی آنکھوں نے ایسا آدمی نہ دیکھا ہو گا۔۔۔۔ اس کے بعد انہوں نے امام شافعی کو دکھایا۔۔۔۔
امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالیٰ کی یہ رائے تھی اور اگر شاگرد اپنے استاد کا گرویدہ اور اس کے فضل و کمال کا معترف و مداح ہو تو کوئی جائے تعجب نہیں۔۔۔۔ لیکن اس نسبت تلمذ کے باوجود خود امام شافعی امام احمد کی فضیلت اور علم سنت کا اعتراف کرتے تھے اور ان کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بار فرمایا۔۔۔۔ تم لوگ حدیث و رجال کے مجھ سے بڑے عالم ہو۔۔۔۔ حدیث جب صحیح ہو تو مجھے بتائو خواہ وہ کوفی ہو، بصری ہو، شامی ہو، اگر صحیح ہو گی تو میں اختیار کر لوں گا۔۔۔۔ (الانتقاء صفحہ ۷۵)
امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ جب امام احمد رحمہ اللہ تعالیٰ سے روایت بیان کرتے ہیں تو تعظیماً انکا نام نہ لیتے بلکہ کہتے :۔
’’حَدَّثَنَا الثِّقَۃُ مِنْ اَصْحَابِنَا وَاَنْبَأَنَا الثِّقَۃُ وَاَخْبَرَنَا الثِّقَۃُ‘‘
(مناسب الامام احمد بن الجوزی صفحہ ۱۱۶)
اس سرسری جائزہ اور طائرانہ نظر ہی سے واضح ہو جاتا ہے کہ اسلاف کس ادب عالی اور اخلاق فاضلہ کے حامل تھے جن پر اختلاف اجتہاد کا کوئی مضر اثر نہیں ہوا کرتا تھا۔۔۔۔
یہ گرانقدر آداب ان شخصیتوں کے ہیں جنہوں نے درسگاہ محمدی (صلی اللہ علیہ وسلم) سے منسلک ہو کر تکمیل علوم کی۔۔۔۔ اس لئے نفسانیت ان پر کہیں غلبہ نہ پا سکی۔۔۔۔
ان ائمہ کرام کے بلند کردار، لطیف علمی مباحثے، جن پر آداب رفیع اور اسلامی اخلاق کا سایہ فگن رہا۔۔۔۔ ان کے بے شمار نمونوں سے طبقات و تراجم، فضائل و مناقب اور تاریخ کی کتابیں بھری ہوئی ہیں۔۔۔۔
آج جب کہ ہمارے سبھی مسائل و معاملات اختلاف و انتشار کا شکار ہیں، ایسے نازک دور میں ہمیں سکون قلب کیلئے اسی شجرسایہ دار کا سہارا لینا چاہئے۔۔۔۔
اور انہیں مبارک آداب و اخلاق سے اپنے آپ کو آراستہ کر لینا چاہئے جنہیں اسلاف کرام ہمارے لئے چھوڑ گئے۔۔۔۔ اسلام کی نشاۃ ثانیہ کیلئے سنجیدہ کوشش کا صرف یہی ایک ذریعہ ہے۔۔۔۔ (اسلام میں اختلاف کے اصول و آداب صفحہ ۱۲۴)

Most Viewed Posts

Latest Posts

حضرت بنوری رحمہ اللہ کا علمی مقام

حضرت بنوری رحمہ اللہ کا علمی مقام حضرت مولانا محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ، حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہم اللہ اور بھی دو چار علماء حضرات منبر ومحراب کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے ریاض (سعودی عرب)گئے تھے۔۔۔ ۔۔۔ وہاں بہت بڑا سٹیج بنا تھا اور سٹیج پر شاہ فیصل وہاں کے...

read more

حضرت شیخ علاء الدین شاہ صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ

حضرت شیخ علاء الدین شاہ صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ حضرت شیخ مولانا ناصر الدین خاکوانی دامت برکاتہم جو حضرت شیخ علاء الدین صاحب رحمہ اللہ کی طرف سے مجاز بیعت ہیں،جب حضرت مولانا مفتی عبد الستار صاحب رحمہ اللہ کا انتقال ہوا توآپ تعزیت کے سلسلہ میں جامعہ خیر المدارس...

read more

اہل حق کا انداز نصیحت

اہل حق کا انداز نصیحت اُستاذ العلماء حضرت مولانا خیر محمد صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں ایک بار ملتان کو دریائی سیلاب کا خطرہ ہوا۔۔۔ سجادہ نشین دربار خواجہ بہاء الحق ملتانی رحمہ اللہ نے دوستانہ تعلقات کی بناء پر مجھے اطلاع کئے بغیر شہر میں اعلان کرادیا کہ کل کو قلعہ پر...

read more