اپنے بزرگوں کی جوتیوں کاصدقہ
فرمایا!جب کوئی کام اچھاہوجاتا ہے بحمداللہ کبھی میرے قلب میںوسوسہ تک نہیںآتا کہ یہ میں نے کیابلکہ اس وقت اپنے بزرگ یادآتے ہیں اوریہ خیال ہوتا ہے کہ یہ سب انہیں حضرات کی جوتیوں کاصدقہ ہے اوریہ شعر پڑھا کرتا ہوں ؎۔
ایں ہمہ مستی ومدہوشی نہ حد بادہ بود
باحریفاںآنچہ کردآں نرگس مستانہ کرد
(ایسی مستی اور مدہوشی شراب کا اثر نہیں تھی، مستوں پر جو اثر کیا ہے (ساقی کی) اُس چشم مستانہ نے کیا ہے)
بات یہ ہے کہ مجھ کو دعائیں بہت ملی ہیں اورہرقسم کے بزرگوں کی دعائیں ملی ہیں یہ سب اس کے ثمرات ہیں ان میں بعضے وہ بھی تھے جوبدعتی کہلاتے تھے مگر تھے اللہ اللہ کرنے والے ان کی بھی دعائیں لی ہیں۔ وہ بدعتی بزرگ بھی ایسے نہ تھے جیسے اب ہیں ان میںتدین تھا اب تو فسق وفجورمیںمبتلا ہیں۔(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۱)
