حقیقی علوم اﷲ والوں پر کھلتے ہیں

حقیقی علوم اﷲ والوں پر کھلتے ہیں

ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حقیقی علوم اﷲ والوں ہی پر کھلتے ہیں باقی دوسرے تو نام ہی کے بحر العلوم ہوتے ہیں حالانکہ نہر العلوم بھی نہیں ہوتے۔
اور آج کل تو خطابات بھی نئے نئے ہولگے کوئی شیخ الحدیث ہیں کوئی شیخ التفسیر ہیں کوئی امام الفقہ ہیں کوئی امام الہند ہیں کوئی امیر شریعت ہیں اور یہ سب نئی تعلیم یافتہ طبقہ کی جدت ہے یہ تو القاب کے دعویٰ ہیں اس سے بڑھ کر دوچار کتابیں اصل یا ترجمہ پڑھ کر تبحر کا دعویٰ بھی ایک معمولی بات ہوگئی ۔
اس پر ایک لطیفہ یاد آیا میرے ایک دوست مولوی صاحب کہتے تھے کہ متبحر کی دو قسمیں ہیں ایک کدو متبحر اور ایک مچھلی متبحر کدو تو تمام سمندر کی سطح پر اوپر اوپر پھرتا ہے مگر اس کو اندر عمق کا کچھ حال نہیں معلوم ہوتا اور مچھلی عمق پر پہنچتی ہے ۔
تو آج کل کے متبحر کدو متبحر ہیں اوپر اوپر پھرتے ہیں آگے کچھ خبر نہیں ہمارے بزرگ حالانکہ جامع کمالات تھے مگر سادگی اس قدر تھی کہ ان تکلفات کا نام تک نہ تھا اور آج کل نہ کوئی ہنر ہے نہ کوئی کمال مگر القاب دیکھو تو معلوم ہوتا ہے کہ شاید یہی اپنے زمانہ کے سب کچھ ہیں۔(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۶)

Most Viewed Posts

Latest Posts

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ...

read more

طریق عمل

طریق عمل حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ...

read more

اہل علم کی بے ادبی کا وبال

اہل علم کی بے ادبی کا وبال مذکورہ بالا سطور سے جب یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ اہل علم کا آپس میں اختلاف امر ناگزیر ہے پھر اہل علم کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرنا کتنی سخت محرومی کی بات ہے حالانکہ اتباع کا منصب یہ تھا کہ علمائے حق میں سے جس سے عقیدت ہو اور اس کا عالم...

read more