سنن صحابہ رضی اﷲ عنہم
اس لئے حضورِ اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم نے ان کے عقیدہ و عمل کو اپنے عقیدہ و عمل کے ساتھ ختم کر کے انہیں معیارِ حق فرما یااور اعلان فرما دیا کہ سنن نبوت صلی اﷲ علیہ وسلم اور سنن صحابہ رضی اﷲ عنہم ایک ہی ہیں جس سے نمایاں ہو جاتا ہے کہ صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کی دینی خصوصیات ، خصوصیات نبوی تھیں۔
چنانچہ اُمت کے بہتر فرقوں کے بارے میں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے یہ سوال کیا گیا ان بہتّر میں وہ ناجی فرقہ کونسا ہے؟ تو فرمایا: مَآاَنَا علیہ و اصحابی’’جس پر آج کے دن میں اور میرے صحابہ رضی اﷲ عنہم ہیں۔‘‘(السنن للترمذی ج۹ ، ص۲۳۵)
گویا اپنے عقیدہ و عمل کے ساتھ ان کے عقیدہ و عمل کو اس طرح ملا کر بتلایا کہ ان کے عقیدہ و عمل اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے عقیدہ و عمل کی نوعیت ایک ثابت ہوگئی اور فرقوں کے حق و باطل ہونے کا معیار آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے خود اپنی ذات بابرکات اور حضراتِ صحابہ رضی اﷲ عنہم کو ٹھہرایا۔
