تقلید صرف چار آئمہ میں کیوں منحصر ہے؟

تقلید صرف چار آئمہ میں کیوں منحصر ہے؟

یہ دلیل طلب کرنا کہ تقلید چار میں کیوں منحصر ہوگئی محض بے محل ہے اور بالکل ایسا ہے کہ ایک شخص کے اولاد کثیر ہو لیکن وہ مرتے رہیں۔۔۔ یہاں تک کہ جب باپ کا انتقال ہو تو چار بیٹوں کے سوا اور کوئی باقی نہ رہے۔۔۔ اب ظاہر ہے کہ تقسیم میراث انہیں چاروں میں منحصر ہوگی حالانکہ اولاد ان کے سوا اور بھی تھی۔۔۔ لیکن آپ نے کسی کو یہ کہتے نہ سنا ہوگا کہ میراث انہیں چار میں کیوں منحصر ہوگئی اور جو کوئی کہے تو اس کا جواب اس کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے کہ بھائی مشیت ایزدی یہی تھی۔۔۔ (تقلید شخصی، ص:۱۴)

Most Viewed Posts

Latest Posts

صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِ حق

صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِ حق حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عقیدہ و عمل کو اپنے عقیدہ و عمل کے ساتھ ضم کر کے انہیں معیار حق فرمایا اور اعلان فرمایا کہ ’’سنن نبوت اور سنن...

read more

اَسلاف کے مسلک پر استقامت

اَسلاف کے مسلک پر استقامت حضرت مولانا سرفراز خان صفدررحمہ اللہ نے حضرت سید نفیس الحسینی رحمہ اللہ کے انتقال پُرملال کے موقع پر جو کلمات ارشاد فرمائے وہ ہم سب کیلئے بالعموم اور سلسلہ نفیسیہ کے احباب کیلئے بالخصوص مینارۂ نور ہیں۔حضرت اقدس سید انور حسین شاہ نفیس رقم کی...

read more

فتویٰ کے معاملے میں خصوصی مذاق کی چند باتیں

فتویٰ کے معاملے میں خصوصی مذاق کی چند باتیں اب میں حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مذاق فتویٰ کے بارے میں آپ ہی سے سنی ہوئی چند متفرق باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔۔۔ حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اکثر فرمایا کرتے تھے کہ محض فقہی کتابوں کی جزئیات یاد کرلینے سے انسان فقیہ...

read more