ہشاش بشاش رہنے سے متعلق سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

ہشاش بشاش رہنے سے متعلق سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

ہمیشہ خوش و خرم، ہشاش بشاش اور چاق و چوبند رہئے، خوش باشی، خوش اخلاقی، مسکراہٹ اور زندہ دلی سے زندگی کو آراستہ، پُرکشش اور صحت مند رکھئے۔ غم و غصہ اور رنج و فکر، حسد، جلن، بدخواہی، تنگ نظری، مُردہ دلی اور دماغی اُلجھنوں سے دور رہئے۔ اخلاقی بیماریاں اور ذہنی اُلجھنیں معدے کو بری طرح متاثر کرتی ہیں، معدے کا فساد صحت کا بدترین دشمن ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’سیدھے سادھے رہو، میانہ روی اختیار کرو اور ہشاش بشاش رہو۔‘‘ (مشکوٰۃ)
ایک بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو دیکھا وہ اپنے دو بیٹوں کا سہارا لیے ہوئے ان کے بیچ میں گھسٹتے ہوئے جارہا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا اس بوڑھے کو کیا ہوگیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ اس نے بیت اللہ تک پیدل جانے کی نذر مانی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’خدا اس سے بے نیاز ہے کہ بوڑھا خود کو عذاب میں مبتلا کرے۔‘‘ اور اس بوڑھے کو حکم دیا ’’سوار ہوکر اپنا سفر پورا کرو۔‘‘۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک بار ایک جوان آدمی کو دیکھا کہ مریل چل رہا ہے، آپ نے اس کو روکا اور پوچھا کہ ’’تمہیں کیا بیماری ہے؟‘‘ اس نے کہا کوئی بیماری نہیں ہے۔ ’’آپ رضی اللہ عنہ نے اپنا درّہ اُٹھایا اور اس کو دھمکاتے ہوئے کہا ’’راستہ میں پوری قوت کے ساتھ چلو۔‘‘۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب راستہ پر چلتے تو نہایت جمے ہوئے قدم رکھتے اور اس طرح قوت کے ساتھ چلتے کہ جیسے نشیب میں اُتر رہے ہوں۔
حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مسکرانے والا کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ (ترمذی)

سستی اور کاہلی سے پناہ مانگیں

اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اُمت کو جو دُعا سکھائی ہے اس کا بھی اہتمام کیجئے۔
۔’’اللّٰھم اعوذبک من الھم والحزن والعجز والکسل وضلع الدین وغلبۃ الرجال‘‘ (بخاری و مسلم)
۔’’خدایا! میں اپنے کو تیری پناہ میں دیتا ہوں پریشانی سے، غم سے، بیچارگی سے، سستی اور کاہلی سے، قرض کے بوجھ سے اور اس بات سے کہ لوگ مجھ کو دبا کر رکھیں۔‘‘۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دُعاؤں میں سے یہ دُعا بھی تھی کہ ’’اے اللہ! میں تجھ سے غضب و خوشی میں حق بات مانگتا ہوں۔‘‘ اور یہ بہت اہم بات ہے کیوں کہ لوگ جوش و غضب میں نہ جانے کیا کیا کہہ جاتے ہیں۔

ایمان کی تین صفات

طبرانی میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت میں ہے کہ تین باتیں ایمان کے اخلاق و اوصاف میں ہیں۔ جب غصہ آئے تو یہ غصہ باطل تک نہ پہنچا دے اور جب خوشی ہو تو یہ خوشی حق کے دائرے سے باہر تک نہ پہنچا دے اور جو چیز مقدر میں نہ ہو اس کے پانے کی کوشش نہ کرے۔

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more