وضو کے شروع کی دعا

وضو کے شروع کی دعا

بسم اللہ الرحمن الرحیم ہے

وضو کے دوران کی دعا

وضو کرنے کے دوران جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو دعا بکثرت مانگا کرتے تھے‘ وہ یہ دعا ہے: اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی ذَنْبِی وَوَسِّعْ لِی فِی دَارِی وَبَارِکْ لِی فِی رِزْقِی

تین جملوں کی جامعیت

یہ دعا تین جملوں پر مشتمل ہے‘ پہلا جملہ ہے:۔
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی ذَنْبِی اے اللہ! میرے گناہ کی مغفرت فرما۔ دوسرا جملہ ہے:۔
وَوَسِّعْ لِی فِی دَارِی اے اللہ! میرے گھر میں کشادگی اور وسعت پیدا فرمایا۔
تیسرا جملہ ہے: وَبَارِکْ لِی فِی رِزْقِی اے اللہ! میرے رزق میں برکت عطا فرمایا
اگر آپ غور کریں تو یہ نظر آئے گا کہ یہ تینوں جملے ایسے ہیں کہ اگر ایک مرتبہ بھی اللہ جل شانہ اس دعا کو قبول فرما لیں تو دنیا و آخرت میں انسان کا بیڑہ پار ہو جائے۔ کیونکہ یہ گناہوں کی مغفرت‘ گھر کی کشادگی اور رزق کی برکت کی دعا ہے‘ اگر انسان کو یہ بات حاصل ہو جائے کہ اس کے گناہوں کی مغفرت ہو جائے اور اس کے گھر میں کشادگی حاصل ہو جائے اور رزق میں برکت ہو جائے تو انسان کو اور کیا چاہیے‘ دنیا اور آخرت کی ساری حاجتیں اور سارے مقاصد اور سارے اغراض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تینوں جملوں میں سمیٹ لئے ہیں‘ کیونکہ ان میں سے پہلی دعا آخرت کے بارے میں ہے اور دوسری دعائیں دنیا سے متعلق ہیں۔

نماز کے بعد استغفار کیوں ہے؟

حدیث شریف میں آتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے سلام پھیرتے تھے تو سلام پھیرنے کے بعد پہلا لفظ جو زبان سے ادا فرماتے تھے وہ تین مرتبہ استغفار ہوتا تھا۔ اَسْتَغْفِرُ اللَّہَ ‘ اَسْتَغْفِرُ اللَّہَ ‘ اَسْتَغْفِرُ اللَّہَ ‘ اب سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ استغفار تو کسی گناہ کے بعد ہونا چاہیے لیکن یہاں تو ایک عبادت انجام دی اور ایک ثواب کا کام کیا‘ اس کے بعد استغفار کیوں کیا؟ استغفار اس بات سے کیا کہ یا اللہ! نماز ادا کرنے کا جو حق تھا‘ وہ ہم سے ادا نہیں ہو سکا۔
مَا عَبَدْ نَاکَ حَقَّ عِبَادَتِکَ وَمَا عَرَفْنَاکَ حَقَّ مَعْرِفَتِکَ
اے اللہ! ہم سے آپ کی عبادت کا حق ادا نہیں ہو پایا‘ نہ جانے کتنی کوتاہیاں اور کتنی غلطیاں اس عبادت کے اندر سرزد ہوئیں‘ اے اللہ! ہم پہلے آپ سے ان کوتاہیوں اور غلطیوں پر مغفرت مانگتے ہیں‘ جو ہم سے اس نماز کے ادا کرنے کے دوران سرزد ہوئیں۔

وضو کے دوران کی دوسری دعا

وضو کے دوران حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے جو دوسرا ذکر ثابت ہے‘ وہ یہ ہے:۔
اَشْہَدُ اَنْ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ‘ وَرَسُوْلُہ‘۔
بعض روایتوں میں آیا ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم وضو کے دوران یہ ذکر فرمایا کرتے تھے اور بعض روایتوں میں آیا ہے کہ وضو کے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھا کر یہ ذکر فرمایا کرتے تھے۔

وضو کے بعد کی دعا

وضو کے ختم ہونے کے بعد حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے تھے:۔
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ
اے اللہ! مجھے توبہ کرنے والوں میں سے بنا دیجئے اور پاکی حاصل کرنے والوں میں سے بنا دیجئے۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اور اپنے فضل و کرم سے ہم سب کے حق میں ان دعائوں کو قبول فرمائے‘ اللہ تعالیٰ ہمارے گناہوں کی بھی مغفرت فرمائے‘ ہمارے گھروں میں بھی کشادگی عطاء فرمائے اور ہمارے رزق میں بھی برکت عطاء فرمائے اور وضو کی جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق انجام دینے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین۔

وضو شروع کرتے وقت کی دعا

چنانچہ بزرگوں نے فرمایا کہ جب آدمی وضو شروع کرے تو یہ دعا پڑھے:۔
بِسْمِ اللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی مِلَّۃِ الْاِسْلَامِ
یعنی اس اللہ تعالیٰ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بلند اور عظیم ہے اور تمام تعریفیں اس اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں جس نے ملت اسلام کی دولت عطاء فرمائی۔

گٹوں تک ہاتھ دھونے کی دعا

اس کے بعد جب گٹوں تک ہاتھ دھوئے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الْیُمْنَ وَالْبَرْکَۃَ وَاَعُوْذُ بِکَ مِنَ الشُّئُوْمِ وَالْھَلَاکَۃِ
اے اللہ! میں آپ سے خیر و برکت کا سوال کرتا ہوں اور نحوست اور ہلاکت سے آپ کی پناہ چاہتا ہوں۔

کُلّی کرنے کی دعا

اس کے بعد جب کلی کرے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ اَعِنِّی عَلٰی تِلَاوَۃِ الْقُرْأَنِ وَذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ
یا اللہ! تلاوت قرآن کریم کرنے پر اور آپ کا ذکر کرنے پر اور آپ کا شکر ادا کرنے پر اور آپ کی بہتر طریقے سے عبادت کرنے پر میری اعانت فرما۔

ناک میں پانی ڈالتے وقت کی دعا

اس کے بعد جب ناک میں پانی ڈالے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ اَرِحْنِی رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ وَلاَ تُرِحْنِی رَائِحَۃً النَّارِ
اے اللہ! مجھے جنت کی خوشبو سنگھائیے اور جہنم کی خوشبو نہ سنگھائیے۔

چہرہ دھوتے وقت کی دعا

اس کے بعد جب چہرہ دھوئے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ بَیِّضْ وَجْہِی یَوْمَ تَبْیَضُّ وُجُوہٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوہٌ
اے اللہ! جس دن کچھ چہرے سفید ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ ہوں گے‘ اس دن میرے چہرے کو سفید بنائیے گا۔

دایاں ہاتھ دھونے کی دعا

اس کے بعد دایاں ہاتھ کہنی تک دھوئے تو اس وقت یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ اَعْطِنِی کِتَابِی بِیَمِیْنِی وَحََاسِبْنِی حِسَابًا یَسِیْرًا۔
اے اللہ! میرا نامہ اعمال مجھے دائیں ہاتھ میں دیجئے گا اور میرا حساب آسان فرمائیے گا۔ اس دعا میں قرآن کریم کی اس آیت کی طرف اشارہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:۔
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِیَ کِتٰبَہٗ بِیَمِیْنِہٖ فَسَوْفَ یُحَاسَبُ حِسَابًا یَّسِیْرًا وَّیَنْقَلِبُ اِلٰٓی اَھْلِہٖ مَسْرُوْرًا (سورۃ انشقاق‘ آیت ۷ تا ۹)
یعنی جس شخص کا نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا تو اس سے آسان حساب لیا جائے گا اور پھر وہ اپنے متعلقین کے پاس خوش خوش آئے گا یعنی اس سے سرسری حساب لے کر اس سے کہا جائے گا کہ جائو۔ کیونکہ جس شخص سے باقاعدہ حساب لیا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ اپنے ایک ایک عمل کا پورا پورا حساب دو تو اس کے بارے میں حدیث شریف میں آتا ہے کہ:۔
مَنْ نُوْقِشَ الْحِسَابَ عُذِّبَ ( ابو داؤد)
یعنی جس شخص سے پورا پورا حساب لیا جائے اور اس کو ایک ایک عمل کا جواب دینا پڑے تو بالآٔخر اس کا انجام یہ ہو گا کہ وہ عذاب میں مبتلا ہو گا۔

مجموعی زندگی درست کرنے کی فکر کریں

یہ ایمان کی دولت ایسی چیز ہے کہ جب اللہ تعالیٰ یہ دولت کسی کو عطا فرما دیتے ہیں تو اس پر یہ کرم ہوتا ہے کہ اگر اس کی مجموعی زندگی اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں گزری ہے‘ اگرچہ اس سے چھوٹے چھوٹے گناہ بھی ہو گئے ہیں تو اللہ تعالیٰ اس کے حساب کتاب میں زیادہ جانچ پڑتال نہیں کریں گے‘ بلکہ اس کے ساتھ آسانی کا معاملہ فرمائیں گے‘ بس اللہ تعالیٰ کے سامنے اس کی پیشی ہو گی اور پیشی ہونے کے بعد اس کا نامہ اعمال سرسری طور پر دکھا دیا جائے گا پھر اللہ تعالیٰ اپنے کرم کا معاملہ فرمائیں گے اور جنت میں بھیج دیں گے لیکن جس شخص کی مجموعی زندگی معصیت میں گزری ہو گی اور وہ اللہ تعالیٰ سے غافل رہا تھا اور اللہ تعالیٰ کو بھولا ہوا تھا اور اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضری کا احساس ہی دل سے جاتا رہا تھا‘ ایسے شخص سے حساب پورا پورا لیا جائے گا‘ اور جس شخص سے پورا پورا حساب لیا جائے گا وہ عذاب میں دھر لیا جائے گا‘

بایاں ہاتھ دھونے کی دعا

اس کے بعد جب بایاں ہاتھ دھوئے تو یہ دعا کرے:۔
اَللّٰھُمَّ لَا تُعْطِنِی کِتَابِی بِشِمَالِی وَلاَ مِنْ وَّرَائِ ظَہْرِی
اے اللہ! میرا نامہ اعمال میرے بائیں ہاتھ میں نہ دیجئے گا اور نہ پشت کی طرف سے دیجئے گا۔
قرآن کریم میں آیا ہے کہ مؤمنوں اور نیک عمل کرنے والوں کو ان کا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا اور کافروں کو اور بدعمل لوگوں کو ان کا نامہ اعمال پشت کی جانب سے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا اس لئے یہ دعا کرنی چاہیے کہ:۔
اے اللہ! میرا نامہ اعمال نہ تو بائیں ہاتھ میں دیجئے اور نہ پشت کی جانب سے دیجئے تاکہ کافروں اور بدعملوں میں میرا شمار نہ ہو۔

سرکا مسح کرتے وقت کی دعا

اس کے بعد جب انسان سر کا مسح کرے تو اس کے لئے بزرگوں نے فرمایا کہ یہ دعا کرنی چاہیے کہ: اَللّٰھُمَّ اَظِلَّنِی تَحْتَ ظِلِّ عَرْشِکَ یَوْمَ لَا ظِلَّ اِلاَّ ظِلُّ عَرْشِکَ
اے اللہ! مجھے اپنے عرش کا سایہ عطا فرمائیے گا اس دن جس دن آپ کے عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہو گا۔

گردن کے مسح کے وقت کی دعا

اس کے بعد جب آدمی گردن کا مسح کرے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ اعْتِقْ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ۔اے اللہ! میری گردن کو آگ (جہنم) سے آزاد کر دیجئے۔

دایاں پائوں دھوتے وقت کی دعا

اس کے بعد جب داہنا پائوں دھوئے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ ثَبِّتْ قَدَمِی عَلٰی الصِّرَاطِ یَوْمَ تَضِلُّ فِیْہِ الْاَقْدَامُ۔
اے اللہ! میرے پائوں کو اس دن پل صراط پر ثابت قدم رکھئے گا جس دن وہاں پر لوگوں کے پائوں پھسل رہے ہوں گے۔یہ پل صراط جہنم کے اوپر ایک پُل ہے جس سے گزر کر آدمی جنت میں جائے گا‘ جو لوگ جہنمی ہوں گے انکے پائوں اس پُل پر پھسل جائیں گے جس کے نتیجے میں وہ جہنم کے اندر جا گریں گے۔

بایاں پائوں دھوتے وقت کی دعا

اس کے بعد جب بایاں پائوں دھوئے تو یہ دعا پڑھے:۔
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ ذَنْبِی مَغْفُوْرًا وَسَعْیِی مَشْکُورًا وَتِجَارَتِی لَنْ تَبُوْرَ۔
اے اللہ! میرے گناہوں کی مغفرت فرما دیجئے اور میں نے جو کچھ عمل کیا ہے اپنے فضل سے اس کا اجر مجھے عطا فرمائیے اور جو میں نے تجارت کی ہے یعنی جو زندگی گزاری ہے‘ جو حقیقت میں تجارت ہی ہے‘ اس کا نتیجہ آخرت میں ظاہر ہونے والا ہے‘ تو اے اللہ تعالیٰ! میری زندگی کی تجارت کو گھاٹے کی تجارت نہ بنائیے گا بلکہ نفع کی تجارت ہو کر آخرت میں اس کا اجر مجھے مل جائے۔

وضو کے بعد کی دعا

جب آدمی وضو سے فارغ ہو جائے تو اس وقت کیا دعا کرے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس موقع پر دو دعائیں پڑھنا ثابت ہے‘ ایک یہ کہ:۔
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِی مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ
جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا تھا کہ جب بندہ وضو کرتا ہے تو ظاہری صفائی کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ باطنی صفائی بھی کرتے جاتے ہیں‘ اور ہر عضو سے ارتکاب کئے ہوئے صغیرہ گناہ اللہ تعالیٰ معاف فرماتے جاتے ہیں‘ چنانچہ ایک روایت میں آتا ہے کہ جب بندہ وضو سے فارغ ہوتا ہے تو وہ صغیرہ گناہوں سے پاک ہو چکا ہوتا ہے۔ البتہ ابھی اس کے ذمے کبیرہ گناہ باقی ہوتے ہیں‘ اب کبیرہ گناہوں سے پاکی کیلئے اس موقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا فرمائی کہ:۔
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِی مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ
یعنی اے اللہ! مجھے ان لوگوں میں سے کر دیجئے جو بہت توبہ کرنے والے ہیں اور ان لوگوں میں سے بنا دیجئے جو طہارت اور پاکی حاصل کرنے والے ہیں۔

وضو کے بعد کی دوسری دعا

وضو کے بعد ایک اور ذکر بھی حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے‘ آپ یہ پڑھا کرتے تھے:۔
سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اَنْتَ وَحَدَکَ لاَ شَرِیْکَ لَکَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ
اے اللہ! میں آپ کی پاکی بیان کرتا ہوں اور آپ کی حمد کرتا ہوں‘ آپ کے سوا کوئی معبود نہیں‘ آپ کا کوئی شریک نہیں‘ میں آپ سے استغفار کرتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں۔ اس دعا میں بھی وہی بات دوبارہ آ گئی‘ یعنی صغیرہ گناہ تو وضو سے خود بخود معاف ہو گئے تھے کبیرہ گناہوں کے لئے توبہ کی ضرورت تھی‘ اس لئے وضو کے بعد آپ نے یہ دعا فرمائی:۔
اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ
اے اللہ! میں آپ سے مغفرت مانگتا ہوں اور آپ سے توبہ کرتا ہوں۔ لہٰذا توبہ کے ذریعہ کبیرہ گناہوں کو بھی معاف کرا لیا۔

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more