پانی چوس کر پیناسنت ہے
حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا پانی چوس چوس کر پیو اور غٹ غٹ کرکے نہ پیو۔۔۔۔ (اسوہ رسول اکرمؐ مدارج النبوۃ)
ایک صحرائی واقعہ
ایک صاحب نے بیان کیا کہ ہم صحرا میں اپنے دوستوں سے بچھڑ گئے اور سخت گرمی تھی آخر پیاس نے ستانا شروع کردیا پانی کہیں میسر نہ آیا بہت ہی مشکل کے بعد ایک جگہ کچھ لوگ آباد تھے ان کے پاس پہنچے اور پانی کی طلب کی ایک بزرگ نے مٹی کے پیالے میں پانی دیالیکن اس میں بھوسہ ڈال دیا۔۔۔۔
ہم حیران ہوئے اب سخت پیاس لگی ہوئی ہے اور جسم پانی کو طلب کررہا ہے لیکن اس صحرائی بوڑھے نے پانی میں بھوسہ ڈال دیا اب پانی پینا چاہتے ہیں لیکن چھوٹے چھوٹے گھونٹ پینے پڑے۔۔۔۔ جب کچھ پانی جسم میں گیا تو تسلی ہوئی پھر اس بھوسے کی بابت بابا سے پوچھا؟
کہنے لگا آپ کو جتنی سخت پیاس لگی تھی اگر میں آپ کو صاف پانی دے دیتا اور آپ اسے فوراً پی لیتے تو فوراً آپ کو سخت تکلیف ہوجاتی اور ایسے پانی پیتے اور پھر مرتے کئی لوگ ہم نے دیکھے ہیں۔۔۔۔
بیٹھ کر پانی پیناسنت ہے
اگر پانی بیٹھ کر پیا جائے تو جسم کی حاجت کے مطابق پانی جسم میں جاتا ہے اور اگر زیادہ پانی جسم میں چلا جائے تو جسم کی ضرورت سے زائد ہوتا ہے اس کی وجہ سے ایک خطرناک مرض ہوتا ہے جسے استسقاء کہتے ہیں اور مریض کا تمام بدن پھول جاتا ہے۔۔۔۔
کھڑے ہوکر پانی پیناخلافِ سنت ہے
حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم نے کھڑے ہوکر پانی پینے سے منع فرمایا: (رہبر زندگی)
اگر پانی کھڑے ہوکر پیا جائے تو اس کی وجہ سے معدہ اور جگر کی ایسی بیماریاں پھیلتی ہیں جن کے علاج میں معالجین عاجز آجاتے ہیں۔۔۔۔
کھڑے ہوکر پانی پینے سے پائوں پر ورم کا خطرہ رہتا ہے اور اگر یہ پائوں کی ورم شروع ہوجائے تو جسم کے تمام حصوں پر ورم کا خطرہ ہوتا ہے اور کھڑے ہوکر پانی پینے سے استسقاء ہوجاتا ہے۔۔۔۔
ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ اگر تمہیں پتہ لگ جائے کہ کھڑے ہوکر پانی پینے کا اتنا نقصان ہے تو وہ پانی تم حلق میں انگلی ڈال کر باہر نکال دو۔۔۔۔
تین سانس میں پانی پیناسنت ہے
احادیث میں پانی کو تین اور بعض میں دو سانس کیساتھ پینے کا حکم ہے۔۔۔۔ (معمولات نبویؐ)
اگر پانی کو تین سانس میں نہ پیا جائے تو مندرجہ ذیل امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔۔۔۔
۔۱۔۔۔۔ پانی سانس کی نالی میں جاکر نظام تنفس میں اٹک جاتا ہے جس سے بعض اوقات موت واقع ہونے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔۔۔۔
۔۲۔۔۔۔ اس کازیادہ نقصان دماغ کے پردوں پر پڑتا ہے۔۔۔۔
کیونکہ پانی کی لہریں دماغ کے پردوں کیساتھ تعلق رکھتی ہیں دماغ میں فلوئڈ ہے اور اسکی نسبت پانی سے ہے۔۔۔۔ اگر آہستہ آہستہ پانی پیا جائے تو مضر اثرات کبھی بھی دماغ پر نہیں پڑینگے۔۔۔۔
۔۳۔۔۔۔ معدے میں فوراً زیادہ مقدار میں پانی چلا جائے تو اس کی سطحی اندرونی کیفیت میں انبساط یعنی پھیلائو ہوتا ہے اگر یہ پھیلائو اوپر کی سطح سے ہو تو دل اور پھیپھڑوں کے نقصان کا خطرہ رہتا ہے اگر یہ دائیں طرف ہو تو جگر کو نقصان پہنچتا ہے اور اگر یہ بائیں طرف ہو تو تلی کو نقصان پہنچتا ہے اگر یہ نیچے کی طرف ہو تو آنتوں پر دبائو پڑتا ہے۔۔۔۔
سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M
