بادشاہ میرے غلام کا غلام ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ حضرت سلیم چشتی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ ہے کہ ایک مرتبہ وہ پیر پھیلائے ہوئے بیٹھے تھے کہ بادشاہ مع وزیر کے آیا۔ بادشاہ کو دیکھ کر آپ اسی طرح بیٹھے رہے ، وزیر کو آپ کا یہ انداز گراں گزرا۔ اس نے کہا کہ حضرت ! پیر پھیلا کر بیٹھنا کب سے سیکھ لیا؟ فرمایا کہ جب سے ہاتھ سمیٹ لیا ہے۔اس کے بعد وزیر نے کہا کہ بادشاہ اولی الامر میں داخل ہے ، اس کی تعظیم آپ کو کرنی چاہیے۔ فرمایا بادشاہ تمہارے لیے اولی الامر ہوگا ، میرے تو غلام کا غلام ہے۔ وزیر نے کہا کہ حضرت یہ کیسے؟ فرمایا کہ ہوا و ہوس میرے غلام ہیںاور بادشاہ ہوا وہوس کا غلام ہے ، لہٰذا میرے غلام کا غلام ہوا۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۵۰)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

