رضاعی بہن اور جوان ساس سے پردہ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اس زمانہ میں علماء نے لکھا ہے کہ جوان داماد یا رضاعی (دودھ شریک) بھائی سے بھی احتیاط کرنا چاہئے، بے محابا سامنے نہ آنا چاہئے ، اس کے متعلق واقعات ہوچکے ہیں۔خوش دامن(یعنی ساس )سے فی نفسہٖ پردہ واجب نہیں لیکن للعارض شابۃ (جوان ساس) سے لکھا ہے۔
نیز فرمایا کہ فقہاء نے بعض محارم سے پردہ کرنا لکھا ہے ، چنانچہ لکھتے ہیں کہ رضاعی بہن کے ساتھ تنہائی جائز نہیں۔ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۵۷)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

