بے پردگی کے حامی

بے پردگی کے حامی

بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ

ارشاد فرمایا کہ جتنے لوگ بے پردگی کے حامی ہیں سب میں دو چیزیں مشترک ہیں ’’بے حیائی‘‘ اور ’’عیاشی‘‘ ۔ واقعی ایسے ہی لوگ بے پردگی کے حامی بنے ہوئے ہیں جن کو دین سے بے تعلقی ہے لیکن اگر ان میں دین نہیں تب بھی غیرت بھی تو آخر کوئی چیز ہے۔
نیز فرمایا کہ جن لوگوں نے پردہ اٹھا دیا ہے اور بے پردگی کے حامی ہیں ، یہ لوگ بے غیرت ہیں ۔ احکامِ شرعیہ کے علاوہ طبعی غیرت بھی تو اس سے مانع ہے ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ بے غیرت، بے حیا پہلے ہی سے تھے اسی لئے انہوں نے دین کو دنیا کی خواہشات اور نفسانیت کا تابع بنا دیا ، کیا یہ اسلام ہے ؟ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۳۷)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

Most Viewed Posts

Latest Posts

مرد چاہے کیسا ہی بزرگ اور کتنا ہی بوڑھا ہوجاوےعورتوں کو اس سے پردہ واجب ہے

مرد چاہے کیسا ہی بزرگ اور کتنا ہی بوڑھا ہوجاوے عورتوں کو اس سے پردہ واجب ہے بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ ایک بزرگ تھے۔ وہ اس (پردہ کے معاملہ )میں احتیاط نہ کرتے تھے ، اس لئے کہ بوڑھے بہت تھے۔غیر اولی...

read more

عورتوں کو پیر سے پردہ کرنے کی ضرورت

عورتوں کو پیر سے پردہ کرنے کی ضرورت بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ بعضے پیر بھی اس میں مبتلا ہوتے ہیں کہ عورتیں ان سے پردہ نہیں کرتیں اور کہتی ہیں کہ یہ تو بجائے باپ کے بلکہ باپ سے بھی زیادہ ہیں اور بے حیا بے محابا...

read more

کافر عورتوں سے علاج کرانے میں چند ضروری شرعی ہدایات

کافر عورتوں سے علاج کرانے میں چند ضروری شرعی ہدایات بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ کافر عورتوں سے علاج کرانے میں کوئی مضائقہ نہیں مگر اس میں چند باتوں کا خیال رکھیں:۔۔(۱) ان سے علاج معالجہ کے سوا اور کوئی بات نہ کریں۔۔(۲) ضرورت کے...

read more