دونوں طرف بولنے والے منافق نہ بنیں (157)۔
ہمارے معاشرے میں بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو کہیں لڑائی میں شامل ہوکر دونوں طرف ایک جیسا بولنا شروع کردیتے ہیں ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم دونوں کے ساتھ ہیں مگر یہی لوگ آپسی لڑائی میں اضافے کا سبب بن جاتے ہیں ۔
مثلاً دو فریق آپس میں کسی بات پر جھگڑ رہے تھے ۔ تو میں نے اُن دونوں سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا تو ایک شخص مشترک تھا جو دونوں سے ملا کرتا تھا ۔ اور وہی باتیں ادھر سے ادھر پہنچایا کرتا تھا ۔ میں پھر اُس مشترک صاحب سے جا کر ملا اور میں نے اُن سے دونوں فریقین کے بارے میں رائے پوچھی تو وہ دونوں کے بارہ میں معتدل تھے ۔
میں نے اُنکو سمجھایا کہ دیکھو آپ اپنی طرف سے دونوں کے ساتھ مخلص ہو اور خود کو پیغام رسا بھی سمجھتے ہو کہ اُنکی بات ادھر پہنچا دی اور اِنکی بات اُدھر پہنچا دی۔ حالانکہ یہی چیز منافقت ہے اور یہی چیز فساد میں اضافے کا باعث بنتی ہے ۔ اس طرح کا کوئی بھی عہدہ نہیں ہوتا کہ کوئی شخص دونوں کے درمیان میں برابر کھڑا رہے اور خود کو مصلح سمجھتا رہے ۔ میں نے مزید اُنکو تفصیل بھی واضح کردی کہ ایسے لوگ منافق ہوا کرتے ہیں جو کہ خود کو مصلح سمجھتے ہیں اور دونوں پارٹیوں کے ساتھ برابر تعلق رکھتے ہیں ۔
الحمدللہ ! اُنکو یہ بات سمجھ آگئی اور انہوں نے ایک فریق کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط کر لیا اوراللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ جھگڑا بھی ختم ہوگیا کیونکہ چغل خور بصورت مصلح شخص ان میں سے نکل گیا ۔
اسی طرح ایک اور واقعہ بھی میں نے دیکھا کہ دو فریق آپس میں لڑ رہے تھے اور اُن کی لڑائی کے شعلوں کو ہوا دینے والا ایک درمیان میں معتدل شخص تھا ۔ جب میں اُس معتدل شخص سے ملا تو مجھے پتہ چلا کہ وہ ایک پیٹو، موقع پرست اور خود غرض آدمی ہے ۔ جو دونوں فریقوں کی چغلیاں ایک دوسرے کو پہنچاتا ہے اور خود کو مصلح اعظم سمجھتا ہے اور لڑائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں فریقوں سے پیٹ بھر کر کھانے بھی کھاتا ہے ۔ جب بھی کسی پارٹی کے پاس جاتا ہے تو چغلیوں سے بھرے مسالے انکو سناتا ہے تو وہ انکی خوب آو بھگت کرتے ہیں اور پھر ان سے کھانا کھا کر کچھ باتیں لے کر دوسرے کے پاس جاتا ہے اور اُن سے بھی خوب خاطر مدارات حاصل کرتا ہے ۔
میرا یہ مشاھدہ اُس دن بھی ٹھیک ثابت ہوگیا جب وہ ایک سال کی لڑائی صرف چند دن میں ختم ہوگئی کیونکہ یہ معتدل شخص سعودی عرب چلا گیا تھا ۔
تو دوستو! لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے ہیں ۔ آپس میں ناچاقیاں پیدا ہوجاتی ہیں اور غلط فہمیوں میں بہت کچھ سرزد ہوجاتا ہے لیکن خدارا…. ایسے موقع پرست، خود غرض اورچغل خور لوگوں سے بچ کر رہیں جو آپکے سامنے بیٹھ کر آپکے گیت گائیں اور پھر اٹھ کرجانے کے بعد دوسرے لوگوں سے جا کر ملیں ۔ اور دونوں کو یہ کہیں کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں !!!۔
اور آپ خود بھی کبھی ایسے منافق نہ بنیں ۔ اگر کہیں پر کوئی آپس میں فریق بنے ہوئے ہیں تو اپنی فہم کے مطابق فیصلہ کرلیں کہ جو صحیح ہے اُسکے ساتھ ہوجائیں۔ اور اگر پھر بھی سمجھ نہیں آرہا تو جب تک الجھن سلجھ نہیں جاتی دونوں سے دُور رہیں ۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

