.ڈیجیٹل غیبت سے بچئے (125)

.ڈیجیٹل غیبت سے بچئے (125)

غیبت ایک گناہ ہے ۔ جس کی تفصیل یہ ہے کہ کسی شخص کا ایسے انداز میں پیٹھ پیچھے خامیوں کا، عیوب کا یا پھر برائیوں کا تذکرہ کیا جائے کہ وہی تذکرہ اگر اُس شخص کی موجودگی میں کیا جاتا تووہ دیکھ کر پریشان ہوجاتا یا ناراض ہوجاتا۔
قرآن و حدیث میں غیبت کی سخت مذمت بیان کی گئی ہے مگر شیطان ہر زمانہ میں گناہوں کو مزین کرکے دورحاضر کے مطابق بناتا ہے۔ اسی طرح شیطان نے آج کل غیبت کو بھی ڈیجیٹل بنا کراچھے اچھوں کو اسمیں مبتلا کردیا ہے۔ بڑے بڑے سنجیدہ حضرات بھی مزاحیہ ویڈیوز بھیجتے ہیں جن میں کسی شخصیت کا مذاق اڑایا جارہا ہوتاہےاور وہ ویڈیو بھیجی جاتی ہے۔
یاد رکھیں کہ یہ ڈیجیٹل غیبت بھی مستقل کبیرہ گناہ ہے۔ اگرچہ اسمیں آپ نے زبان سے کچھ بھی نہیں کہا مگر غیبت تو بہرصورت ہوگئی۔ ابھی ایک صاحب نے مجھے مشہور ومعروف مدنی چینل کے بزرگ کی ویڈیو بھیجی جس میں اُنکا مذاق بنایا گیا تھا۔ وہ صاحب سمجھ رہے تھے کہ مجھے خوشی ہوگی لیکن میرے دل کو بہت ٹھیس پہنچی کہ کسی سے مذہب، مسلک یا پھر کسی بھی قسم کا اختلاف ہو تو اِسکا یہ مطلب نہیں ہوتاکہ اُسکی تضحیک، تذلیل اور غیبت جائز ہوگئی۔ بلکہ یہ تو ہر صورت میں حرام ہی ہوگی اور گناہ کے ساتھ ساتھ معاشرہ میں خرابی کا باعث بھی بنے گی۔
اس لئے اس مضمون کا مقصود یہی ہے کہ ڈیجیٹل غیبت سے خود کو بچائیں۔ جس بھی ویڈیو، تصویر یا میسج میں کسی بندے کا مذاق اُڑایا جارہاہو اُس کو ہر گز شیئر نہ کریں ورنہ اُسکا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ شومئی قسمت کہ کچھ ٹی وی پروگرام اور چینل صرف اور صرف غیبت کے لئے بنائے جاتے ہیں۔ مثلاً اُنکا مرکزی خیال (Main theme)یہ ہوتا ہے کہ روزانہ وہ کسی سیاسی شخصیت کا بہروپیا بنا کر اُسکا مذاق بناتے ہیں اور لوگوں کو ہنساتے ہیں گویا مستقل غیبت ہی اُنکا مرکزی خیال اور چینل بنانے کا مقصد ہے جس کو مسلمان خوب انجوائے کرتے ہیں۔ العیاذ باللہ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو غیبت سے محفوظ رکھے نیز اسکی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ قرآن و حدیث اور اولیاء اللہ کے بیانات سے بھی اسکی خوب تردید اور گناہ کبیرہ ہونا معلوم ہوتا ہے۔ بلکہ حیرت کی بات یہ ہے کہ غیر مسلم بھی اس چیز کو تسلیم کرتے ہیں کہ غیبت (انگریزی میں اِسکو کسی کی پشت پر کاٹنابھی کہا جاتا ہے) یہ چیز نہ صرف معاشرہ میں خرابی کا باعث بنتی ہے بلکہ انسان کی اپنی ذہنی حالت پر بھی منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more