قرآن کی ایک دعا جس کے ہرجملے کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :’’ میں نے قبول کیا، اچھا میں نے دیا‘‘۔
حضرت ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آسانیاں بخشنے کا خوب مشاہدہ کرچکا ہوں اگلی امتوں میں بڑی سختیاں تھیں اس امت پر وہ احکام ہلکے کردیئے گئے ہیں اسی لیے
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
اللہ تعالیٰ میری امت سے دل کے خیالات اور ارادوں پر گرفت نہیں کرتا جب تک وہ زبان سے بول نہ چکیں یا عمل نہ کرچکیں فرمایا کہ میری امت سے خطا اور نسیان معاف کردیا گیا بھول چوک سے اگر کچھ ہو یا بہ حالت جبر کیا ہو تو اس کو قابل معافی سمجھا گیا ہے۔۔۔۔۔
اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس دعاء کے مانگنے کی ہدایت فرمائی ہے:۔
۔(سورۂ بقرہ کی آخری آیت)۔
ترجمہ:۔۔۔۔ (۱) اے ہمارے رب! ہم پر داروگیر نہ فرمائیے اگر ہم بھول جائیں یا چوک جائیں (۲) اے ہمارے رب اور ہم پر کوئی سخت حکم نہ بھیجئے جیسے ہم سے پہلے لوگوں پر آپ نے بھیجے تھے (۳) اے ہمارے رب اور ہم پر کوئی ایسا بار نہ ڈالئے جس (کے اٹھانے) کی ہم میں سکت نہ ہو (۴) اور درگزر کیجئے ہم سے (۵) اور بخش دیجئے ہم کو (۶) اور رحم کیجئے ہم پر (۷) اور آپ ہمارے کار ساز ہیں ، سو مدد کیجئے ہماری ( اور غالب کیجئے ہم کو) کافر لوگوں پر۔۔۔۔‘‘
صحیح مسلم سے ثابت ہے کہ اس دعا کے ذریعے خدا سے مانگا جاتا ہے تو ہر سوال پر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ’’ اچھا میں نے دیا، میں نے قبول کیا۔۔۔۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر: جلد۲ صفحہ ۲۳۱)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

