بخیل باپ
ایک شخص کے دو بیٹے اور ایک بیٹی تھی، اس شخص کے پاس ایک ہزار دینار کی خطیر رقم تھی جو اس نے کہیں دفن کی تھی، ایک مرتبہ وہ سخت بیمار ہوا، تو اپنے ایک لڑکے سے کہنے لگا ’’بیٹا! تیرا دوسرا بھائی تو بالکل فضول و آوارہ ہے، بہن کی شادی ہو گئی ہے، وہ تو شوہرکے گھر بیاہ گئی ہے، فلاں جگہ ایک ہزار دینار میں نے رکھے ہیں، میں صرف تجھے اس مال کا حقدار سمجھتا ہوں، لہٰذا میرے مرنے کے بعد تم وہ اپنے لئے نکال لینا‘‘۔
بیٹے کو جب معلوم ہوا تو اس نے باپ کے مرنے کا انتظار نہیں کیا اور جا کر وہ ایک ہزار دینار نکال لایا، کچھ دنوں کے بعدوہ شخص ٹھیک ہو گیا، بیٹے سے دینار لوٹانے کے لئے کہا تو اس نے انکار کر دیا، اتفاقاً وہ لڑکا بیمار ہوا، باپ نے بڑے اصرار اور لجاجت کے ساتھ اس سے کہا کہ ’’بیٹا وہ رقم بتا دے، کہیں ایسا نہ ہو کہ تو بھی دنیا سے چلا جائے اور مال کا بھی کسی کو پتہ نہ ہو جبکہ میں نے اپنے تین بچوں میں سے صرف تجھے اس کا حقدار سمجھ کر بتایا تھا‘‘۔
بالآخر بیٹے نے وہ جگہ بتا دی، جہاں وہ دینار اس نے دفن کئے تھے، کچھ دنوں کے بعد باپ پھر بیمار ہوا، اب بیٹے نے اصرار شروع کیا لیکن اس بار باپ بتانے کے موڈ میں نہ تھا، یہاں تک کہ وہ مر گیا اور مال کسی گمنام جگہ میں دفن کا دفن ہی رہا۔۔۔۔۔(صیدالخاطر، ص:۳۰۴-۳۰۵، کتابوں کی درس گاہ میں)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

