علم مبارک ہو
حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلویؒ رحمتہ اللہ علیہ جب پہلی بار حج سے واپس ہوئے تو حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ کے لئے مکہ مکرمہ سے ایک رومال بطور ہدیہ لائے اورحضرت حکیم الامت کو بھیج دیا ۔۔۔۔۔ساتھ ہی خط لکھا ‘ اس میں ہدیہ کا ذکر کیا او راس کے بعد دعا کی درخواست کی دعا کی درخواست کے ساتھ ہی معاً حضرت کے مزاج کا خیال آیا کہ :۔۔۔۔۔’’ ہدیہ بھیج رہا ہوں اس کے ساتھ دعا کی درخواست ہے ‘ کہیں ناگوارنہ گذرے کہ ہدیہ کا عوض دعا کا طلب گار ہے ‘‘حضرت مولانا کاندھلوی ؒ نے دعا کی درخواست ہے‘‘ پرحاشیہ دیا کہ :۔۔۔۔۔یہ جملہ مستانفہ ہے ‘ اس کا ما قبل سے کوئی تعلق نہیں ‘‘حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی ؒ نے مولانا کاندھلویؒ کی احتیاط او رمزاج شناسی سے اتنا مسرور ہوئے کہ اسی خط پراس فقرے کے نیچے لائن کھینچی اور لکھا ’’ھنیئاً لکم العلم ‘‘(علم تم کو مبارک ہو) (تذکرہ مولانا ادریس کاندھلوی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

