عیب کو دیکھنا عیب ہے
صاحب قلیوبی بیان کرتے ہیں کہ شاہ بہرام گورایک دن شکار کے واسطے نکلا ایک جنگلی گدھا اس کے سامنے ظاہر ہوا۔۔۔۔۔ اس نے اس کا پیچھا کیا حتیٰ کہ بہرام گور اپنے لشکر سے چھٹ گیا بعدہ اس شکار پر کامیاب ہوا اس کو پکڑا اپنے گھوڑے سے اترا اور اس کو ذبح کرنا چاہا۔۔۔۔۔ اتنے میں ایک چرواہے کو دیکھا کہ میدان سے اس کے سامنے آ رہا ہے بہرام نے اس سے کہا کہ اے چرواہے میرا یہ گھوڑا پکڑ لے کہ میں اس گدھے کو ذبح کروں۔۔۔۔۔ چنانچہ اس نے اس کو پکڑا پھر بہرام گور گدھے کے ذبح میں مشغول ہوا۔۔۔۔۔ لیکن اس پر نظر رکھی یہاں تک کہ بہرام گور پر ظاہر ہوا کہ چرواہا اس موتی کو کاٹ رہا ہے جو اس کے گھوڑے کی باگ ڈور میں تھا یہ دیکھ کر بادشاہ نے اس سے اعراض کیا یہاں تک کہ چرواہے نے اس موتی کو لے لیا اور فرمایا کہ عیب کا دیکھنا بھی عیب ہے اس کے بعد اپنے گھوڑے پر سوار ہوا اور اپنے لشکر سے ملا۔۔۔۔۔ پس وزیر نے کہا کہ اے بادشاہ آپ کے گھوڑے کی باگ ڈور کا موتی کہاں ہے۔۔۔۔۔ یہ سن کر بادشاہ نے مسکرا کر فرمایا اس کو جس نے لیا ہے وہ واپس نہ کرے گا۔۔۔۔۔ اور جس نے اس کو لیتے دیکھا ہے وہ اس کی چغلی نہ کھاوے گا۔۔۔۔۔ اس لئے تم میں سے جو شخص دیکھے کہ وہ موتی کسی کے پاس ہے تو اس کی وجہ سے اس سے کچھ بھی مزاحمت نہ کرے۔۔۔۔۔
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

