فیض صحبت
حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایاکہ:حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ اپنے ابتدائی زمانہ میں اجمیر میں تشریف رکھتے تھے۔۔۔۔۔ وہاں ایک شخص شریف سید فن موسیقی میں کامل تھے مولانا کو چونکہ ہر فن کی تحصیل کا شوق تھا اس لئے مولانا نے چندے ان سے اس فن کے اصول کو سیکھا تھا لیکن اللہ والے اگر کوئی نفع معمولی بھی کسی سے حاصل کر لیتے ہیں تو اس دوسرے کو بھی دینی (نفع پہنچاتے ہیں مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے سیکھا تو ہو گا ہفتہ ہی دو ہفتہ میں مگر اس کا یہ اثر ہوا کہ چند روز کے بعد ان کی ہدایت کا سامان پیدا ہوا اسی طرح ان کے پاس ایک شخص آیا کہ وہ بھی اس فن میں ماہر تھا۔۔۔۔۔ اس نے کچھ سنانے کی فرمائش کی۔۔۔۔۔ انہوں نے سنایا جب سنا چکے تو وہ کہنے لگا سبحان اللہ! کیا گلا پایا ہے یہ جملہ سن کر ان کو سخت غصہ آیا اور کہا کہ افسوس اتنی محنت کا یہ صلہ ملا کہ میری وہ تعریف کی گئی جو ایک ڈوم کی ہو سکتی ہے اور عہد کیا کہ اس کے بعد پھر کبھی اس مہمل کام کے پاس بھی نہ جائوں گا۔۔۔۔۔ پس مولانا کی برکت سے تائب ہو گئے اور اخیر راگ دین کا رہا۔۔۔۔۔ (ص ۳۳ امثال عبرت حصہ دوم)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

