درگزر و برداشت کا تاریخی واقعہ
’’حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حضرت عمرو بن سعد رضی اللہ عنہ بڑے خدا ترس صحابی تھے، حضرت عمر ؓ نے ان کو حمص کا عامل مقرر کیا تو انہوں نے اس شرط پر عہدہ قبول کیا کہ وہ اپنی خدمت کے صِلے میں کوئی تنخواہ نہ لیا کریں گے۔۔۔۔۔ ان کی رعایا میں عیسائی ذمی بھی تھے ، ایک روز انہوں نے ایک عیسائی کو کہہ دیا کہ خدا تم کو رسوا کرے یہ کہنے کو تو کہہ گئے، مگر سوچنے لگے کہ ان کو یہ کہنے کا حق کہاں تک تھا، کچھ بھی حق نہ پایا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ نہ یہ عہدہ ہوتا اور نہ یہ بات منہ سے نکلتی جس سے اس عیسائی کو تکلیف پہنچی اس لئے عہدہ سے استعفا حاضر ہے‘‘۔۔۔۔۔( اسلام میں مذہبی رواداری ص ۳۲۶)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

