طاعت کی لذت
ابویزید بسطامیؒ سے منقول ہے کہ انہو ںنے سالہا سال تک اللہ تعالیٰ کی عبادت کی لیکن عبادت میں مزہ اور لذت نہ پائی پس وہ اپنی والدہ کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ اے مادر مہربان میں عبادت الٰہی اور اس کی بندگی میں کبھی لذت نہیں پاتا ہوں۔۔۔۔۔ لہذا آپ غور کیجئے کہ آپ نے اس زمانہ میں اکل حرام تو نہیں کھایا تھا جب میں آپ کے بطن میں تھا۔۔۔۔۔ یا میرے دودھ پینے کے زمانہ میں ۔۔۔۔۔ وہ دیر تک سوچتی رہیں اور آخر فرمایا کہ اے میرے پیارے بیٹے جب تم میرے بطن میں تھے تو میں چھت پر چڑھی پس میں نے ایک مرتبان دیکھا اور اس میں پنیر تھا میں نے اس کی خواہش کی اور اس میں سے بقدر سرانگشت کے مالک کے بلااذن کھایا۔۔۔۔۔ پس حضرت ابو یزیدؒ نے فرمایا کہ عبادت میں لذت نہ ہونے کی صرف یہی وجہ ہے ۔۔۔۔۔ لہذا آپ اس کے مالک کے پاس جائیے اور اس کو اس کی اطلاع دیجئے۔۔۔۔۔ چنانچہ وہ اس کے پاس گئیں اور اس کو اس کی خبر کی۔۔۔۔۔ مالک نے کہا کہ آپ اس سے حلت میں ہیں۔۔۔۔۔ یعنی میں نے معاف کیا۔۔۔۔۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے بیٹے کو اس کی اطلاع دی۔۔۔۔۔ پس اسی وقت سے ابو یزیدؒ نے طاعت کی شیرینی چکھی۔۔۔۔۔(انمول موتی جلد۲)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

