چھ لاکھ سیٹوں والا ہوائی جہاز
تفسیر ابن کثیر میں ہے تخت سلیمان علیہ السلام جو ہوا پر چلتا تھا اُس کی کیفیت یہ بیان کی ہے کہ سلیمان علیہ السلام نے لکڑی کا ایک بہت وسیع تخت بنوایا تھا جس پر خود مع اعیانِ سلطنت اور مع لشکر اور آلاتِ حرب کے سب سوار ہو جاتے۔۔۔۔۔ پھر ہوا کو حکم دیتے وہ اس عظیم الشان وسیع و عریض تخت کو اپنے کاندھوں پر اُٹھا کر جہاں کا حکم ہوتا وہاں جاکر اُتار دیتی تھی۔۔۔۔۔ یہ ہوائی تخت صبح سے دوپہر تک ایک مہینہ کی مسافت طے کرتا تھا اور دوپہر سے شام تک ایک مہینہ کی یعنی ایک دن میں دو مہینوں کی مسافت ہوا کے ذریعے طے ہو جاتی تھی۔۔۔۔۔
ابن ابی حاتم نے حضرت سعید بن جبیر سے نقل کیا ہے کہ اس تخت سلیمانی پر چھ لاکھ کرسیاں ر کھی جاتی تھیں جس میں سلیمان علیہ السلام کے ساتھ اہلِ ایمان انسان سوار ہوتے تھے اور ان کے پیچھے اہلِ ایمان جن بیٹھتے تھے‘ پھر پرندوں کو حکم ہوتا کہ وہ اس پورے تخت پر سایہ کرلیں تاکہ آفتاب کی تپش سے تکلیف نہ ہو۔۔۔۔۔ پھر ہوا کو حکم دیا جاتا تھا وہ اس عظیم الشان مجمع کو اُٹھا کر جہاں کا حکم ہوتا پہنچا دیتی تھی اور بعض روایات میں ہے کہ اس ہوائی سفر کے وقت پورے راستہ میں حضرت سلیمان علیہ السلام سر جھکائے ہوئے اللہ کے ذکر و شکر میں مشغول رہتے تھے‘ دائیں بائیں کچھ نہ دیکھتے تھے اور اپنے عمل سے تواضع کا اظہار فرماتے تھے۔۔۔۔۔ (ابن کثیر بحوالہ معارف القرآن‘ جلد۶‘ صفحہ ۲۱۲)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

